اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد شاہ زین بگٹی کے وزیراعظم عمران خان کے مشیر کی حیثیت سے مستعفی ہونے کا امکان ہے۔پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جمہوری وطن پارٹی کے
سربراہ شاہ زین بگٹی سے ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورت حال اور وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر تبادلہ خیال کیاگیا ۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ شاہ زین بگٹی کے درمیان اتوار کو ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا ملاقات کے موقع پر جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی نائب صدر میر چاکر بگٹی اور مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری مدنی بلوچ اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ سید یوسف رضا گیلانی، فیصل کریم کنڈی، شازیہ مری اور احسان اللہ مزاری موجود تھے ۔ ملاقات میں مسلم لیگ ن کے اراکین قومی اسمبلی شیخ فیاض الدین، راو اجمل اور ملک رشید احمد بھی شریک ہوئے۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے وزیراعظم عمران خان پر انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کو ان کے خلاف تحقیقات کیلئے استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔پارا چنار میں جلسہ عام سے خطاب میں بلاول نے کہا کہ عمران نے آئی ایس آئی کو استعمال کیا کہ بلاول کے ناشتے اور دھوبی کے بل کی تحقیقات کرو، عمران چاہتا ہے ادارے ٹائیگر فورس کی طرح کام کریں۔بلاول نے کہا کہ عمران خان دوسروں کو جانور کہتا ہے اصل میں خود جانور ہے، جنگل کا قانون چاہتا ہے لیکن ہم آپ کو جنگل کے قانون کی اجازت نہیں دیں گے۔’بلاول نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بوٹ پالش ختم کردی، اب بوٹ چاٹنے پر اْتر آئے ہو، ایسے بوٹ پکڑے ہوئے ہیں کہ آج تک تاریخ میں کسی نے ایسے نہیں کیا، سلیکٹرز کو بھی محسوس ہورہا ہے کہ ان کا کام نہیں کہ ایسے عہدے کی سلیکشن کریں۔ بلاول کا کہنا تھا کہ نیوٹرل کو جانور کہنے والا اب نیوٹرل سے معافی مانگ رہا ہے اور درخواست کرتا پھر رہا ہے کہ اتحادیوں کو جلسے تک روک کر رکھیں۔بلاول نے کہا کہ آپ جھوٹ بولنا بند کرو ورنہ ہم خاتونِ اول کی کرپشن سامنے لائیں گے، ہمیں معلوم ہے عثمان بزدار نے وزارت اعلیٰ کیلئے کہاں پیسا دیا تھا، ہماری کرپشن نہیں ملی تو کہتے ہیں اردو کمزور ہے ، پہلے اپنے تین بچوں کو اردو سکھاؤ۔