کراچی (این این آئی) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے طرز سیاست نے انکو اکیلا کردیا ہے، یہی وجہ ہے کہ جو کل انکے ساتھ کھڑے تھے آج نہیں ہیں۔ ملک میں وزیراعظم کی وجہ سے آئینی بحران پیدا ہوگیا ہے۔ عوامی مسائل اور اصلاحات کے لیے اپوزیشن سے مزاکرات تو دور کی بات وزیراعظم تو اسمبلی میں سلام دعا سے بھی گئے۔
شہباز شریف جیسے ایڈمنسٹریٹر کے مقابلے میں عثمان بزدار جیسے آدمی کو وزیر اعلی پنجاب لگا کر پنجاب کا پھٹہ بٹھا دیا۔ عمران خان کے متکبرانہ رویے سے ملک تین ہفتے نہیں چل سکتا تھا، تین سال پتہ نہیں کیسے چل گیا۔ نااہل وفاقی حکومت کی مدد کرنے سے اسٹیبلشمنٹ نے اپنی ساکھ خراب کر لی اور اس حکومت کی وجہ سے آج ہر دوسرا آدمی اسٹیبلشمنٹ پر تبصرہ کرنے لگا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ایس پی سینٹرل پنجاب کے عہدیداران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مصطفی کمال نے عمران خان کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان اپنی غلطیوں کو سدھاریں، اگر انکی کی حکومت جاتی ہے کوئی مسئلہ نہیں۔ عمران خان تحریک عدم اعتماد کو اپنی زندگی کا آخری معرکہ نہ سمجھیں، وہ عوام میں جائیں۔ عمران خان اقتدار میں کرپشن کے خلاف دعوے کرکہ آئے تھے، لیکن چار سال میں صرف کرپشن ہی نہیں بلکہ مہنگائی اور بے روزگاری کے بھی ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ 2018 کے انتخابات سے پہلے ہر ایک کو لگتا تھا کہ 22 سال جدوجہد کرنے والے عمران خان کے پاس کوئی پلان ہوگا لیکن ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ایسا لگتا ہے کہ ان کا خون الگ اور عوام کا خون الگ ہے۔ منافقت، مفادپرستی، بدعنوانیوں اور غیر اخلاقی طرز سیاست کا نمونہ ہمارے پارلیمنٹ میں روزانہ دیکھا جاتا ہے ۔جو کام اپوزیشن کا تھا وہ حکومت نے شروع کردیا، گالیاں دینا، الزامات کی سیاست شروع کردی، جواب میں آپکو پھول نہیں ملیں گے۔ قوم کے پاس پی ایس پی کے علاہ کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے ۔