اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما راناثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ میرا کبھی چوہدری نثار سے رابطہ نہیں ہوا ہے، میرا اپنا اندازہ ہے چوہدری نثار پی ٹی آئی میں شامل نہیں ہوں گے۔راناثناء اللّٰہ نے میڈیاسے گفتگو میں وزیر اعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کنٹینر پر چڑھ کر بولتا تھا میں کل یہ کردوں گا، پرسوں وہ کردوں گا، ہفتے کو یہ ہو جائیگا بدھ کو وہ ہوجائے گا،
یہ عادی مجرم ہے ایسی باتیں کرنیکا۔راناثنا اللّٰہ سے صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ وزیر اعظم کہہ رہے ہیں کہ سرپرائز دیں گے جس دن اِن کا جلسہ ہے جس کے جواب میں رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ یہ کنٹینر پر چڑھ کر 2014ء میں روز سرپرائز دیتا تھا، کیاسرپرائز تھا اس کے پاس؟ کوئی سرپرائز نہیں ہے، لوگوں کودھوکا دینے کے لیے ایسی باتیں کر رہا ہے، اس نے سیاست کو کفر اسلام کی جنگ بنادیا ہے۔انہوں نے کہا کہ شرم آنی چاہیے ایسے لوگوں کو جواقتدار، سیاست کی خاطر دین کا غلط استعمال کرتے ہیں، ان کی اگلی منزل اڈیالہ جیل ہے، وہاں ان کو رکھیں گے، وہ گھٹیاپن جو یہ ہمارے ساتھ کرتے ہیں وہ نہیں کریں گے ان کو انصاف دیں گے۔رانا ثناء اللّٰہ سے صحافی نے ایک اور سوال کیا کہ جن کو وہ لے کر آئے تھے آپ سمجھتے ہیں کہ مکمل نیوٹرل ہوچکے ہیں؟اس سوال پر راناثناء اللّٰہ نے کہا کہ اس وقت توسیاست ہو رہی ہے بڑی سیریس سی بات ہے، جن کو بھی ہم نے اپروچ کیا ہے اْنہوں نے آج تک شکایت نہیں کی کہ ان پر کوئی پریشر ہے۔دوسری جانب مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے متحدہ اپوزیشن پارلیمانی پارٹی اجلاس کے بعد اپوزیشن کے نمبرز جاری کر دیے۔انہوں نے ٹوئٹر پر اپوزیشن ارکان کی مکمل فہرست جاری کی اور ساتھ لکھا کہ الحمد اللہ، ریزرو کی تعداد ڈال کر حکومت سے کہیں زیادہ ہے۔خواجہ آصف کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق ن لیگ کے 84 کے 84 ارکان، پیپلز پارٹی کے 56 میں سے 55 ارکان، ایم ایم اے کے 15 میں سے 14 ارکان جبکہ اے این پی کا ایک رکن موجود تھا۔اجلاس میں بی این پی مینگل کے چار کے چار ارکان موجود تھے، دو آزاد ارکان میں سے ایک موجود تھا، خواجہ آصف کے مطابق کْل 162 اپوزیشن ارکان میں 159 موجود تھے۔خواجہ آصف کے مطابق پیپلز پارٹی کے جام عبدالکریم، آزاد رکن علی وزیر، ایم ایم اے کے عبدالاکبر چترالی نہیں تھے۔واضح رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پیش کرنے کے لیے قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی سربراہی میں شروع ہوا۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں مرحوم اراکینِ اسمبلی کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ معزر ممبر کے انتقال کے احترام میں ایجنڈا اگلے روز منتقل کیا جاتا ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک پر آئین و قانون کے مطابق کارروائی کروں گا، رکن کی وفات کے باعث روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اجلاس ملتوی کیا جاتا ہے۔