اتوار‬‮ ، 29 جون‬‮ 2025 

وزیر قانون فروغ نسیم منظر عام سے غائب ہیں ، انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا تھا کہ ۔۔حامد میر نے دعویٰ کر دیا 

datetime 25  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی )سینئر تجزیہ کار و اینکر پرسن حامد میر نے کہا ہے کہ وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم منظر عام سے غائب ہیں ،وزیر قانون نے حکومت کو مشورہ دیا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کے معاملے کو لٹکانا ، صدارتی ریفرنس لے جانا مناسب نہیں ہے۔ انکا کہنا تھا کہ آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کے چہرے ہشاش بشاش تھے

جبکہ حکومتی اراکین کے چہروں پر مایوسی پھیلی ہوئی تھی ۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کو لٹکانا اور صدارتی ریفرنس لے جانا مناسب نہیں ۔  سینئر تجزیہ کار حامد میر کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم منظر عام سے غائب ہیں۔ قبل ازیں سینئر تجزیہ کار و اینکر پرسن حامد میر نے آج کے قومی اسمبلی اجلاس پر اپنا تجزیہ دیتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی میں حکومتی اراکین کے چہروں پر مایوسی صاف ظاہر ہو رہی تھی جبکہ اپوزیشن جماعتوں کے اراکین خوش نظر آرہے تھے ۔ سینئر صحافی حامد میر کا کہنا تھا کہ جس دن ووٹنگ ہو گی اس دن نتیجہ وہی ہو گا جو آج تحریک انصاف کے اراکین کے چہروں پر نظر آرہا تھا ۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے اراکین کی تعداد کافی زیادہ تھی اور خوش تھی جبکہ تحریک انصاف کے منحرف اراکین سب نہیں آئے بلکہ اراکین سرکاری بینچز پر آ کر بیٹھے ۔ دوسری جانب متحدہ اپوزیشن کے مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں 159شریک ہوئے ، تین غیر حاضر تھے ۔ تفصیلات کے مطابق متحدہ اپوزیشن کے ارکان کی تعداد 162ہے ، اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے 84ارکان ہیں اور تمام پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شریک ہوئے ، پاکستان پیپلز پارٹی کے کل ارکان کی تعداد 56ہے تاہم ایک رکن جام عبد الکریم دبئی میں ہونے کے باعث اجلاس میں شریک نہ ہوسکے ۔ متحدہ مجلس عمل کے ارکان کی کل تعداد 15پندرہ ہے تاہم جماعت اسلامی کے عبد الاکبر چترالی شریک نہیں ہوئے ۔ ذرائع کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کا ایک ، بی این پی کے چار اور انڈیپنڈنٹ دو ارکان ہیں تاہم علی وزیر جیل میں ہونے کے باعث شریک نہ ہوسکے اور اس طرح اپوزیشن کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی میں 159 ممبران شریک تھے۔پارلیمنٹ ہاؤس میں متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں میں قومی اسمبلی کے اجلاس سے متعلق مشاورت کی گئی۔اجلاس میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، شریک چیئرمین آصف علی زرداری، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے اختر مینگل شریک ہوئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…