اسلام آباد (این این آئی)ایم کیو ایم پاکستان نے ملک میں سیاسی بحران کے خاتمے کیلئے پی ٹی آئی کو وزیر اعظم تبدیل کرنے کا مشورہ دے دیا۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز اسلام آباد کے پارلیمنٹ لاجز میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی قیادت سے پی ٹی آئی کے وفد نے ملاقات کی۔حکومتی وفد میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وزیر دفاع پرویز خٹک اور اسد عمر شامل تھے
جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے وفد میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، وسیم اختر، امین الحق، خواجہ اظہار الحسن اور جاوید حنیف شامل تھے۔ذرائع کے مطابق حکومتی وفد نے ایم کیو ایم کو وزیر اعظم عمران خان کا خصوصی پیغام بھی پہنچایا جبکہ ایم کیو ایم نے پہلی تجویز یہ دی کہ وزیر اعظم اپنی جگہ پی ٹی آئی سے کسی دوسرے رہنما کو وزیر اعظم نامزد کر دیں تاکہ اتحادی جماعتیں کوئی مثبت فیصلہ کر سکیں۔ دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما عامر خان نے حکومت یا اپوزیشن کاساتھ دینے کے حوالے سے کہا ہے کہ مشاورت جاری ہے ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، ساری چیزیں جب تک طے نہیں ہوں گی حتمی فیصلہ نہیں ہوسکتا۔ذرائع کے مطابق آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سے ایم کیو ایم وفد نے ملاقات کی، وفد میں ایم کیو ایم کی جانب سے عامرخان، خالد مقبول صدیقی، امین الحق، وسیم اختر اور جاوید حنیف شامل تھے ، پیپلز پارٹی کی جانب سے ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، ناصرشاہ، سعید غنی، مرتضیٰ وہاب اور رخسانہ بنگش شریک ہوئیں۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں عامر خان نے کہا کہ مشاورت جاری ہے ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، میٹنگ بھی مشاورت کا حصہ ہے، دونوں طرف سے اچھے خیالات کا اظہار ہوا۔ عامر خان نے کہا کہ بلاول نے کہا ہے کہ انھوں نے مطالبات مان لیے ہیں تاہم یہ مطالبات زبانی مانے گئے ہیں، اس کا ایک پورا طریقہ کار ہوتا ہے، باقاعدہ تحریری شکل دی جاتی ہے، ساری چیزیں جب تک طے نہیں ہوں گی حتمی فیصلہ نہیں ہوسکتا،چاہے ن لیگ کے ساتھ بات ہو یا پیپلزپارٹی، تحریری معاہدہ ہوگا توسامنے آجائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے فیصلے سے متعلق اعلان رابطہ کمیٹی کی مشاورت سے ہوگا، کوئی جلدی نہیں، اپنے لوگوں اور اپنے شہر کو سامنے رکھ کر فیصلہ کریں گے، ہم تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے پہلے فیصلہ کرلیں گے۔