جکارتہ(این این آئی )سابق کروڑ پتی ہونے کے باوجود انڈونیشیا کے کاروباری، اوٹو ٹوٹو سوجیری نے اپنی زندگی کا موقع ایک ہی شرط سے حاصل کر لیا اور دنیا کے امیر ترین لوگوں میں شامل ہو گئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ واقعہ سال
2011 کا ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب انڈونیشیا میں انٹرنیٹ کا استعمال پہلے سے ہی عروج پر تھا جب حکومت نے ڈیٹا کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایک قانون نافذ کرنے کا فیصلہ کیا، جس کے لیے ضروری ہے کہ معلومات کو بیرون ملک نہیں بلکہ انڈونیشیا میں آن لائن اسٹور کیا جائے،یعنی مقامی ڈیٹا سینٹرز کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔سوجیری نے موقع سے فائدہ اٹھایا اور چھ شراکت داروں کے ساتھ ڈی سی آئی انڈونیشیا کمپنی کی بنیاد رکھی۔ اب یہ کمپنی جو 200 سے زیادہ کلائنٹس کے ساتھ اس شعبے میں ملک کی رہنما بن چکی ہے۔گذشتہ سال اس کی لسٹنگ کے بعد سے ڈی سی آئی کے حصص میں 10,000 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ، جس سے 68 سالہ سوجیری ایک کروڑ پتی سے دنیا کے امیر ترین افراد میں شامل ہوگئے۔ بلومبرگ بلینیئرز انڈیکس کے مطابق ان کی دولت کا تخمینہ 2.5 ارب ڈالر ہے۔