لاہور( این این آئی)قصور کے علاقے پتوکی کے میرج ہال میں باراتیوں کے مبینہ تشدد سے محنت کش کی ہلاکت کے واقعہ پر قصور پولیس کی ٹیموں نے رات گئے کنگن پور، پتوکی اور سرائے مغل میں کاروائی کرکے 12افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ ڈی پی او قصور محمد صہیب اشرف نے بتایا کہ
ابتدائی پو سٹ مارٹم رپورٹ میں ڈاکٹرز نے متوفی کے جسم پر تشدد کی تصدیق نہیں کی تاہم واقعہ کی ہر پہلو سے انکوائری کی جارہی ہے۔ڈی پی او قصور نے کہاکہ پی ایف ایس اے کی ٹیم نے جائے واردات سے شواہد اکٹھے کرلئے ہیں، حتمی رپورٹ آنے کے بعد اصل حقائق سامنے آ ئیں گے۔ترجمان پنجاب پولیس نے واقعہ کے حوالے سے بتایا کہ وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار اور آئی جی پنجاب رائو سردار علی خان نے گذشتہ رات واقعہ کا نوٹس لیا تھا اور پولیس ٹیمیں متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی کیلئے قانونی کاروائی میں مصروف ہیں ۔ آئی جی پنجاب نے ڈی پی او قصور کو واقعہ کی تفتیش اپنی نگرانی میں خود کرنے کی ہدایت کی ہے۔تفصیلات کے مطابق پتوکی میں واقع الجنت میرج ہال میں بارات کے ساتھ آئے مہمانوں کا مقتول محمد اشرف کے ساتھ پاپڑ خریدنے پر جھگڑا ہوا جس پر ملزمان نے اپنے مقامی ساتھیوں کے ساتھ مل کر اسے ٹھڈوں اور مکوں سے مارنا شروع کردیا اور محنت کش کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ موقع پر ہی فوت ہوگیا تھا۔ اس حوالے سے ترجمان پنجاب پولیس نے کہاکہ مزید افراد کو شامل تفتیش کرنے کیلئے سی سی ٹی وی فوٹیجز اور دیگر شواہد کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے اورمتاثرین کو انصاف کی فراہمی میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی جائے گی۔