اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )مشیر برائے پارلیمانی امور بابراعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے پاس ایک سے زائد ٹرمپ کارڈ ہیں عوام کیلئے سرپرائز بھی ہے۔ڈاکٹربابراعوان نےنجی ٹی وی اےآروائی نیوز سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی سیاسی وقانونی مشاورت جاری ہے وزیراعظم 27 مارچ کے جلسے میں اہم اشارہ دے سکتے ہیں
وزیراعظم کے پاس صرف ایک راستہ نہیں، 3 سے 4 کارڈز ہیں۔ دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کی مرکزی اطلاعات سیکرٹری و رکن قومی اسمبلی شازیہ عطا مری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پر تنقید کرکے بابر اعوان شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے کی کوشش نہ کریں اوربابر اعوان حقائق کو مسخ کرنے کیلئے بلاول بھٹو زرداری پر الزام تراشی کر رہے ہیں جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی نے آئین کی کھلی خلاف ورزی کی اور اب بہانے ڈھونڈ رہے ہیں۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کیا۔ شازیہ مری کا اپنے ردعمل میں کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نے بطور چیئرمین انسانی حقوق کمیٹی کے متعدد اجلاس بلائے ہیںجس اجلاس کا حوالہ دیا گیا وہ بھی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بلایا تھا مگر شیرین مزاری نے مداخلت کرکے اجلاس منسوخ کرا دیا اور کمیٹی کا اجلاس منسوخ کرنے کا اختیار صرف کمیٹی چیئرمین کا ہوتا ہے کسی اور کا نہیں، انکا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 54/3 کے تحت 14 دن میں اسمبلی کا اجلاس بلانا صرف اسپیکر قومی اسمبلی کی زمیداری ہے، آئینی تقاضا پورا کرنا اسپیکر کی ذمہ داری ہے بابر اعوان کی نہیں ہے۔رولز کے مطابق اگر چیئرمین اجلاس نہیں بلاتے تو اسپیکر کو اختیار ہے کہ وہ اجلاس بلائے حکومت آئین پر عمل کرنے کی بجائے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ملک کو متفقہ آئین دیا اور اس کا دفاع بھی کریگی۔ شازیہ مری کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو اسطرح آئین توڑ کر بھاگنے نہیں دینگے آئینِ پاکستان کی خلاف ورزی کی سزا آرٹیکل 6 میں درج ہے۔