لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی)صوبہ پنجاب کے اسکولوں کے طلباء کو اس سال گرمیوں کی چھٹیوں کا ہوم ورک نہیں ملے گا۔نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب ٹیکسٹ بک بارڈ نے تاحال صوبے بھر کے سرکاری اسکولوں کے طلناء کے لیے یکساں قومی نصاب کے تحت نیا نصاب شائع نہیں کیا اور نئے نصاب کی عدم دستیابی نے اساتذہ میں تشویش پیدا کر دی ہے۔
انہیں خدشہ ہے کہ طلباء کو نئے تعلیمی سال کا نصاب گرمیوں کی تعطیلات سے پہلے نہیں مل سکے گا جس کا مطلب ہے کہ ان کی گرمیوں کی چھٹیوں کے دو مہینے ضائع ہو جائیں گے۔صرف لاہور میں زیر تعلیم 5 لاکھ بچوں کے لیے 30 لاکھ سے زائد کتابیں دردکار ہوں گی۔دو ماہ میں اتنے بڑے پیمانے پر کتابوں کی اشاعت ٹیکسٹ بک بورڈ کے لیے ایک مشکل کام ہے۔قبل ازیں بتایا گیا کہ بچوں کوگرمی کی چھٹیوں سے قبل نئے تعلیمی سال کیلئے سلیبس نہ ملنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔دوسری جانب مختلف سرکاری سکولوں میں نئے داخل ہونے والے ہزاروں طالبعلم کتابوں سے محروم، سوا لاکھ کتابوں کی فوری ضرورت،سٹوڈنٹس بازار سے کتابیں خریدنے پر مجبور ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق سکولوں میں نئے داخل ہونے والے بیشتر طالب علموں کیلئے مختلف جماعتوں کی کتابیں ہی موجود نہیں ہیں۔ ذرائع کے مطابق پرائمری سکولوں میں نرسری،پریپ،پہلی، دوسری، چوتھی اور پانچویں جماعت کی بیشر کتابیں شارٹ ہیں ایلیمنٹری سکولوں میں چھٹی،ساتویں اور آٹھویں جماعت کے نئے نصاب کی تاحال دستیابی بھی ممکن نہ بنائی جاسکی۔اس کے علاوہ ہائی سکولوں میں بھی نہم ودہم کی کمپیوٹر، کیمسٹری، میتھ اور بائیو کی کتابیں دستیاب نہیں ہیں۔سکولوں نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کو کتابوں کی ڈیمانڈ بھجوا دی ہے۔دوسری جانب ایجوکیشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اینرولمنٹ بڑھنے کی وجہ سے سکولوں میں کتابوں کی کمی ہوئی ہے۔ ہم نے ڈیمانڈ پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کو بھجوادی ہے۔
ا