جمعہ‬‮ ، 27 جون‬‮ 2025 

قیلولے کے وقت میں اضافے کا تباہ کن نقصان کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں اہم انکشافات

datetime 21  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی )دوپہر کی نیند یا قیلولہ صحت کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے مگر اس کا دورانیہ زیادہ ہونا دماغ کے لیے تباہ کن ہوسکتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دوپہر کو زیادہ وقت تک سونا الزائمر امراض کا باعث بن سکتا ہے۔اس تحقیق میں قیلولے کے وقت میں بتدریج

اضافہ ہونا اور دماغی تنزلی یا الزائمر کا شکار ہونے کے درمیان تعلق موجود ہے۔محققین کے خیال میں دوپہر کے وقت زیادہ وقت تک سونا دماغی تنزلی کا باعث بننے کی بجائے اس کی ابتدائی انتباہی علامت ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بڑھاپے کی جانب سے سفر کی رفتار تیز ہونے کا اشارہ ہوسکتا ہے، خاص طور پر اگر دوپہر کو سونے کے عادی نہیں مگر اچانک دن میں زیادہ غنودگی محسوس کرنے لگے ہیں، تو یہ دماغی صحت کی تنزلی کی علامت ہوسکتا ہے۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو افراد مکمل طور پر صحت مند تھے ان میں ہر سال اوسطا روزانہ قیلولے کا وقت 11 منٹ بڑھتا رہا۔یہ شرح معمولی تنزلی کا سامنا کرنے والے افراد میں 24 منٹ جبکہ الزائمر کے مریضوں میں لگ بھگ 68 منٹ دریافت ہوئی۔مجموعی طور پر جو افراد دن میں ایک گھنٹے سے زیادہ وقت قیلولہ کرتے تھے ان میں الزائمر امراض کا خطرہ اس سے کم وقت تک سونے والوں میں 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔دماغی تنزلی یا ڈیمینشیا کا سامنا کرنے والے افراد میں نیند کی عادات غیرمعمولی ہوتی ہیں بے خوابی، رات کے وقت ناقص نیند ان میں عام مسائل ہوتے ہیں۔محققین نے بتایا کہ دن کے وقت غنودگی کا احساس بڑھنا اس بات کی ابتدائی نشانی ہوسکتی ہے کہ دماغ میں تبدیلیاں آرہی ہیں جو ڈیمینشیا کی جانب لے جاسکتی ہیں۔مگر انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسا کوئی واضح حیاتیاتی میکنزم نہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ دوپہر کی نیند الزائمر کا باعث بن سکتی ہے، بس یہ خیال رکھیں کہ اس کا وقت مختصر ہو۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…