جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

آج ملک میں پیٹرول اور ڈیزل دنیا کے کئی ممالک سے سستا ہے،عمران خان

datetime 20  مارچ‬‮  2022 |

درگئی (آن لائن ) وزیراعظم عمران خان نے منحرف اراکین کو پیش کش کی ہیکہ وہ حکومت کے پاس واپس آجائیں، وہ انہیں معاف کردیں گے، ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کریں گے،الیکشن کمیشن ، عدالت اور عوام کے ساتھ ضمیر کا سودا کیا جارہا ہے، وقت آگیا ہے عوام فیصلہ کرے کہ وہ کس کے ساتھ کھڑی ہے ، پیسا چوری کرکے حکومت بچانے سے بہتر ہے کہ میری حکومت چلی جائے

، پیسے دے کر، رشوت دے کر اپنی حکومت بچانے پر لعنت بھیجتا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خیبر پختونخوا ضلع مالاکنڈ کے علاقے درگئی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا وزیراعظم نے کہا کہ تین غلاموں نے بڑی سازش کرکے بیرونی آقاؤں کی منت سماجت کر کے پاؤں پکڑ کر جوتے پالش کرکے انہیں یقین دلایا کہ ہم آپ کے غلام ہیں، عمران خان آپ کی بات نہیں مانے گا ہم آپ کے غلام ہیں، ہمیں حکومت کا موقع دیں ہم آپ کی تابعداری کریں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ میں یقین کے ساتھ کہتا ہوں کہ یہ غلام سن لیں کہ آپ لوگ شکست سے دوچار ہو ں گے ہم اس سیاسی معرکے میں بھی کامیاب ہوں گے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں فیصلہ کن وقت آچکا ہے، ایک طرف ملک کے نامور ڈاکو اکٹھے ہوگئے، دوسری طرف ان کے خلاف 25 سال سے جدوجہد کرنے والا شخص ہے۔وزیر عظم عمران خان نے کہا کہ نامور ڈاکو پاکستان تحریک انصاف کے ایم این ایز کو خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے منحرف کارکنان کے لیے کہا کہ وہ لوٹے نہیں بن رہے بلکہ ضمیر فروش بن رہے ہیں۔پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کو مخاطب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پارٹی کا سربراہ باپ کی طرح ہوتا ہے۔ پیسے کے لیے اپنے ضمیر نہیں بیچیں، اپنے بچوں کی خاطر ایسی غلطی نہیں کریں، ووٹ بیچ کر آپ بدنام ہوجاؤ گے، کوئی شخص آپ کے بچوں سے رشتے داری نہیں رکھنا چاہیگا، کسی بھی ایم این اے نے ضمیر بیچ کر ووٹ دیا تو یاد رکھے یہ سوشل میڈیا کا دور ہے ہمیشہ کے لیے ذلت اس کا مقدر بن جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے تجویز دی گئی کہ آپ کے پاس تو قومی خزانے کا بہت پیسہ موجود ہے، آپ بھی پیسے خرچ کرکے اراکین کو واپس لے آ ئیں، میں نے جواب دیا کہ چاہے میری حکومت چلی جائے، مجھے اپنی آخرت کی فکر ہے، میں اپنی حکومت بچانے کے لیے لوگوں کے ضمیر نہیں خریدوں گا، عوام کا پیسہ چوری کرکے حکومت بچانے سے بہتر ہے کہ میری حکومت چلی جائے، پیسے دے کر، رشوت دیکر اپنی حکومت بچانے پر لعنت بھیجتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ آپ جو بات کر رہے ہیں کہ ہمارے ضمیر جاگ گئے ہیں، اس بات کو کوئی نہیں مانے گا، اب سوشل میڈیا کا دور ہے، اب پاکستان کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ کن لوگوں نے اپنے ضمر کا سودا کرکے اپنا ووٹ فروخت کیا۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں جب چھانگا مانگا کی سیاست کی گئی اس وقت ملک میں سوشل میڈیا نہیں تھا، اب چھانگا مانگا کے دن چلے گئے، عوام اب تینوں اسٹوجز کے چہرے جانتے ہیں، اب پاکستان کے عوام باخبر اور با شعور ہوچکے ہیں، عوام کو مزید بیوقوف نہیں بنایا جاسکتا۔ عوام ضمیر فروش ایم این ایز کے نام جان گئے ہیں، چھانگا مانگا کے دن چلے گئے ہیں، سب کو پتا ہے ارکان پیسے لے کر پارٹی چھوڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ اپنی چوری بچانے کے لیے تمام ڈاکو اکھٹے ہوگئے ہیں

، چوری کا پیسہ بچانے کے لیے شہباز شریف اور زرداری ایک ہوگئے، شہباز شریف نے تو آصف زرداری کا پیٹ پھاڑنا تھا، مسلم لیگ نے اپنے دور حکومت میں آصف زرداری کو 2 دفعہ کرپشن کے الزامات پر جیل میں ڈالا، ن لیگ نے اپنے دور حکومت میں آصف زرداری کے خلاف اربوں کی چوری اور کرپشن کے کیسز بنائے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اسی طرح پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ ن کی قیادت کے خلاف کرپشن کے کیسز بنائے، 2008 سے 2018 تک جب ان دونوں پارٹیوں کی حکومت تھی اس میں دونوں نے ایک دوسرے خلاف کرپشن کے کیسز بنائے تھے، فضل الرحمٰن کو ڈیزل کا خطاب ن لیگ نے دیا تھا اور ا?ج اپنی چوری بچانے کے لیے سب ایک ساتھ مل گئے ہیں۔اپوزیشن والے ملک کے ساتھ وہ کرنے جارہے ہیں

جو دشمن بھی نہیں کرتا، معاشرہ جنگ ہارنے سے نہیں، اخلاقیات تباہ ہونے سے ختم ہوتاہے، یہ لوگ ملک کے ساتھ دشمن جیسا سلوک کرنا چاہتے ہیں، سندھ ہاؤس میں پیسے دے کر جمہوریت کا جنازہ نکالا جارہاہے۔ لوٹوں اور ضمیر فروشوں میں فرق ہوتا ہے، قوموں کی زندگی میں کبھی کبھی فیصلہ کن وقت آتا ہے، ڈاکو اکٹھے ہوکر چوری کے پیسے سے ایم این ایز کو خرید رہے ہیں، پاکستان کے نامور ڈاکو اکٹھے ہوگئے ہیں،

عوام اس جماعت کے ساتھ چلیں گے جو پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے، 25 سال سیاست میں طویل نظریاتی جدوجہد کی اور جہد جہد اب بھی جاری ہے۔ میڈیا کے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں میں شعور و آگاہی پیدا کریں، ذرائع ابلاغ کی ذمے داری ہے کہ وہ لوگوں میں برائی کے خلاف اور نیکی و بھلائی کے حق میں لوگوں کو آگاہ کریں،

عوام فیصلہ کریں گے کہ میڈیا کے کونسے ادارے حق کے ساتھ کھڑا ہے اور برائی کے ساتھ ہے۔انہوں نے کہا اللہ نے ہمیں اچھائی کے ساتھ کھٹرے رہنے اور برائی کے خلاف جہاد کرنے کا حکم دیا ہے، جب ہم ملک میں کھلے عام سودے بازی اور رشوت کا بازار گرم دیکھتے ہیں، قوم کے سامنے ضمیر کے سودے ہو رہے ہیں، عدلیہ اورالیکشن کمیشن ضمیر فروشوں کو دیکھ رہے ہیں، تو ہماری ذمے داری ہے کہ ہم اس کے خلاف آواز اٹھائیں۔ ‘ مخالفین ملک کے حق میں کبھی بات نہیں کریں گے’

ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے تیس سال مذہب کے نام پر سیاست کی، کیا آج تک کبھی انہوں نے کسی بھی عالمی فورم پر دین اسلام کے حق میں، اس کے فروغ میں یا اس کو پیش آنے والی مشکلات سے کبھی کوئی بات کی؟ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین نے کس حیثیت میں پاکستان کو خط لکھا تھا کہ روس کی مذمت کریں، کیا ہم یورپی یونین کے غلام ہیں،

صرف تم اور تمھارے آقا امریکا یورپی یونین کے غلام ہو سکتے ہیں ہم 22 کروڑ عوام نہیں تمہیں بے شک تکلیف ہوتی رہے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کہتا ہے یورپی یونین پر تنقید نہیں کرنی چاہیے، افغانستان کے خلاف اڈے مانگنے پر ایبسلوٹلی ناٹ کہا تھا، شہباز شریف نے کہا ایبسلوٹلی ناٹ نہیں کہنا چاہیے تھا، اپوزیشن کے رہنماؤن کاپیسہ ملک سے باہر پڑا ہے، یہ ملک کے حق میں کبھی بات نہیں کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے امریکا سے کہا تھا امن میں ساتھ دیں گے، جنگ میں نہیں،

امریکی جنگ میں پاکستان کو 100 100 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا، اپنی حکومتی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے ویزراعظم نے کہا کہ ہم نے دنیا میں مسلمانوں کا کیس لڑا اور کامیاب ہوئے، ہر سال 15 مارچ کو اسلاموفوبیا کیخلاف دن منایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں پیٹرول اور ڈیزل دنیا کے کئی ممالک سے سستا ہے، ہمارے ملک میں پیٹرول دبئی سے بھی سستا ہے، ہم نے ملکی تاریخ میں سب سے

زیادہ ٹیکس اکٹھاکیا، پاکستان اپنے پاؤں پر تب کھڑا ہوگا جب ملکی آمدن بڑھے گی، ملک تب آگے بڑھے گا جب ہم اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں گے، کورونا کے دوران ملکی معیشت کو بچایا، دنیا ہماری مثالیں دے رہی ہے،ان کا کہنا تھا کہ ہیلتھ کار ڈ کے ذریعے کسی بھی اسپتال سے علاج کرایا جاسکتا ہے، ہم نے ہرخاندان کو 10لاکھ روپے کی ہیلتھ انشورنس دی، ماضی کے حکمران جب بھی بیمار ہوتے تھے تو بیرون ملک چلے جاتے تھے، ماضی کی کسی حکومت نے عوام کو ہیلتھ کار ڈ نہیں دیئے ، ہم نے دیئے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں کسی نے عوام کیلئے وہ کام نہیں کیے جو ہم نے کیے، ہم نے ٹیکس کا پیسہ اکٹھا کرکے بجلی کی قیمت میں کمی کی۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…