ہفتہ‬‮ ، 28 جون‬‮ 2025 

پاکستان ڈیجیٹل معیشت کی طرف گامزن الیکٹرانک بینکنگ ریکارڈ 500 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی

datetime 20  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی ) پاکستان ڈیجیٹل معیشت کی طرف گامزن ، الیکٹرانک بینکنگ ریکارڈ 500 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی ،ای بینکنگ ٹرانزیکشنز جی ڈی پی سے زیادہ، 31فیصد سالانہ اضافہ،18کروڑ سمارٹ فون صارفین،8کروڑ بنک کھاتے دار،ڈیجیٹلائزیشن سے شفافیت میں اضافہ اور کرپشن میں کمی آئے گی۔ ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق معیشت کے ہر شعبے میں

جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے اس رجحان نے پاکستان کے مالیاتی شعبے کو بھی فائدہ دیا ہے۔ گورنر اسٹیٹ بنک رضا باقرنے بتایا کہ پاکستان میں الیکٹرانک بینکنگ لین دین مالی سال 2020-21 میں 500 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیاجو کہ پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار 370ارب ڈالرسے زیادہ ہے۔ دنیا بھر میں مالیاتی شعبہ ڈیجیٹلائزیشن کی طرف جا رہا ہے۔ انٹرنیٹ کی بڑھتی ہوئی رسائی کاروبار اور صارفین کے معلومات حاصل کرنے، لین دین کا اشتراک کرنے اورروز مرہ انتظامات کے طریقہ کار میں انقلاب برپا کر رہی ہے۔ ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کی وجہ سے صارفین کا رویہ تبدیل ہو رہا ہے جو سہولت اور لاگت کی بچت چاہتے ہیں۔ پاکستان کا مالیاتی شعبہ معیشت کا سب سے تیز ترقی کرنے والا شعبہ ہے۔ پاکستان میں مالیاتی شعبے نے 1990 کی دہائی میں ٹیکنالوجی کو اپنانا شروع کیا۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس نے ترقی کی ہے اور ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے نئی خدمات متعارف کرانے کے لیے نئی ٹیکنالوجیز کو اپنایا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے پاکستان میں الیکٹرانک بینکنگ سسٹم کو بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔مالی سال 2020-21 کے سالانہ ادائیگی کے نظام کے جائزے کے مطابق پاکستان میں ڈیجیٹل مالیاتی لین دین میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ مالی سال 2020-21 میںمجموعی طور پر ای بینکنگ ٹرانزیکشنز میں 31.1 فیصد سالانہ اضافہ ہواجو ڈیجیٹل ادائیگی کے طریقوں کی بڑھتی ہوئی قبولیت کو ظاہر کرتا ہے۔ ڈیجیٹل مالیاتی لین دین کے بہت زیادہ امکانات ہیں کیونکہ پاکستان میں 180 ملین اسمارٹ فون استعمال کرنے والے ہیںجب کہ صرف 80 ملین لوگ بینک اکائونٹ استعمال کرتے ہیں۔نئی ٹیکنالوجیز اور راست پاکستان جیسے اقدامات کو اپنانے کے ذریعے ڈیجیٹل فنانس کو آبادی کی اکثریت تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ اسٹیٹ بینک مختلف طریقوں سے پاکستان میں مالی شمولیت کو فروغ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ کروناکی وبا کے دوران سٹیٹ بنک نے انٹرنیٹ بینکنگ کے ضوابط میں نرمی کی۔ تقریبا تمام بینک اب ڈیجیٹل بینکنگ کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ ڈیجیٹل والیٹ کی خدمات بھی پورے پاکستان میں پھیل رہی ہیں۔ اسٹیٹ بینک نادرا کے ساتھ بھی تعاون کر رہا ہے

تاکہ لوگوں کے لیے بینک اکانٹس کھولنے کے لیے اپنے بائیو میٹرک کو دور درازسے جمع کرانا ممکن بنایا جا سکے۔ سٹیٹ بنک نے راست پروگرام شروع کیا ہے جو معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گاجس سے پاکستانی معیشت کو روایتی غیر رسمی معیشت سے رسمی معیشت کی طرف منتقل کرنے میں مدد ملے گی۔ ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس

اسلام آباد میں اکنامکس کے پروفیسر ڈاکٹر عبدالجلیل نے کہاکہ یہ ایک بہت ہی مثبت علامت ہے کہ مالیاتی شعبے میں ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ پاکستان ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے اپنی معیشت کو ڈیجیٹل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا اس سے پاکستانی معیشت کو مختلف طریقوں سے فائدہ پہنچے گا۔ معیشت کے ہر لین دین کو ریکارڈ کیا جائے گا جس سے شفافیت میں اضافہ ہوگا اور کرپشن میں کمی آئے گی۔ ڈیجیٹلائزیشن اکانومی کے ٹائم فریم کے بارے میں ڈاکٹر جلیل نے بتایا پاکستان کی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹل بنانے میں کافی وقت لگے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…