ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وزیراعظم میں سمجھداری کا فقدان ہے،بہت نا تجربہ کاری ہے، نیچے اتریں گے تو سیکھیں گے ٗ پرویز الٰہی

datetime 16  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی )مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا ہے کہ عمران خان نے ق لیگ کو تحریک انصاف میں ضم ہونے کی پیشکش کی،جن کی منتیں کرتے رہے وہ برتن توڑتے رہے، 3سال منتوں سے نکالے، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن فیصلہ کرچکی ہیں کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی، وزیراعظم عمران خان 100 فیصد مشکل میں ہیں کیونکہ سارے اتحادیوں کا 100 فیصد رجحان اپوزیشن کی جانب ہے۔

نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کامیاب ہونے کی صورت میں بھی صوبائی اسمبلیاں کام کرتی رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی کمان نواز شریف کے پاس ہی ہے، وہ جو کہتے ہیں وہی ان کی ن لیگ فالو کرتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کے دل میں عمران خان کی محبت جاگی ہوئی ہے وہ ہماری قربت شاید بھول گئے۔ وزیر اعلیٰ بن گیا تو اپنے تمام وعدے پورے کروں گا کسی کو دھوکہ نہیں دوں گا۔ حکومت کی اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنما اور سپیکر پنجاب چودھری پرویز الہی نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان 100 فیصد مشکل میں ہیں کیونکہ سارے اتحادیوں کا 100 فیصد رجحان اپوزیشن کی جانب ہے۔ انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت میں عقل و دانش کا 100 فیصد فقدان نظر آرہا ہے۔ حکومت کے گھبراہٹ اور غصے میں فیصلے سامنے آرہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ تمام جماعتوں نے ہمیں پنجاب کی وزارت اعلی کی پیش کش کی ہے مگر حکومت نے ابھی تک ایسی پیش کش نہیں کی۔

اگر ہمیں وزارت اعلی کی پیش کش ہوئی تو ہم پی ٹی آئی حکومت کی کوتاہیاں دور کردیں گے۔ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سے ہمارے جو بھی معاملات طے پائے اس کے ضامن آصف علی زرداری ہوں گے۔ایک سوال پر کہ آصف زرداری کا کہنا ہے کہ ان کے پاس 172 سے زائد ارکان ہیں، چودھری پرویز الہی کا کہنا تھا کہ وہ ٹھیک کہتے ہیں اپوزیشن کے پاس حکومت سے زیادہ بندے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہیں اتحادیوں کے فون آتے ہیں باقی سب نیوٹرل ہیں، پشاور سے بھی کچھ نہیں آرہا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کی صورت میں بھی صوبائی اسمبلیاں کام کرتی رہیں گی۔ہمارا فیصلہ ایم کیو ایم کی وجہ سے رکا ہوا ہے، ایم کیو ایم کے پیپلز پارٹی کے ساتھ کچھ مسائل ہیں۔چودھری پرویز الہی کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن فیصلہ کرچکی ہیں کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی۔

سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ شہباز شریف سے ملاقات ہوئی ہے، جلد ان سے دوبارہ ملاقات ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے مسلم لیگ ق تحریک انصاف میں ضم ہونے کی پیش کش کی۔ہم نے کہا کہ مسلم لیگ کسی اور پارٹی میں ضم نہیں ہوگی، اس کا اپنا ووٹ بینک ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ناتجربہ کاری آڑے آرہی ہے، انہیں پہلے سیکھنا چاہیے تھا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…