ماسکو/روم(این این آئی)امریکی صدر کے قومی سلامتی مشیر نے یوکرین میں روس کی مدد کرنے پر ایک اعلی چینی عہدیدار کو براہ راست دھمکی دی ہے حالانکہ روسی صدارتی محل کریملن نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ اس نے جنگ کے لیے چین سے فوجی آلات فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکہ کے قومی سلامتی مشیر جیک سولیوان اور چین کی خارجہ پالیسی کے
مشیر یانگ جائیچی کے درمیان روم میں ملاقات ہوئی۔ انہو ں نے متنبہ کیا کہ روس کی مد د کرنا چین کو مہنگا پڑے گا۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بتایاکہ قومی سلامتی مشیر اور ہمارے وفد نے یوکرین پر حملے کے پس منظر میں چین کی جانب سے روس کی مدد کے حوالے سے اپنی تشویش کو براہ راست اور نہایت واضح انداز میں اٹھایا اور یہ بھی بتایا کہ اس طرح کی مدد کرنے سے نہ صرف ہمارے بلکہ پوری دنیا کے ساتھ چین کے تعلقات پر کیا مضمرات ہوں گے۔وائٹ ہاوس کی ترجمان جین ساکی نے بتایا کہ سات گھنٹے تک چلنے والی میٹنگ کے دوران سولیوان نے اس وقت روس کے ساتھ چین کی ہمدردی پر بائیڈن انتظامیہ کی گہری تشویش سے واضح طور پر آگاہ کیا۔ساکی نے تاہم صحافیوں کے اس سوال کا جواب نہیں دیا کہ آیا امریکہ کو یقین ہے کہ چین روس کو فوجی، اقتصادی اور دیگر امداد فراہم کررہا ہے۔دریں اثنا وائٹ ہاوس کے عہدیداروں کے مطابق بائیڈن یوکرین کے بحران پر اپنے اتحادیوں کے ساتھ براہ راست بات چیت کے لیے یورپ کے دورے کے امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گوکہ دورے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے تاہم بائیڈن 24 مارچ کو برسلز میں نیٹو کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کرسکتے ہیں۔