اسلام آباد (این این آئی)اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کے بعد مستقبل کی حکمت عملی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے فوری بعد اسپیکر اور وزیراعلیٰ پنجاب کی طرف جائیں گے،پھر صدر کی بھی باری آئے گی،چیئرمین سینیٹ کوشش کر رہے ہیں وہ اپنے ارکان کے ساتھ اپوزیشن کو سپورٹ کریں،
حکومت ارکان پارلیمنٹ کو ہمارے حق میں ووٹ پول کرنے سے روک نہیں سکتی،اگر حکومت نے روکا جنگ ہوگی،ریاست اور سیاست دان انارکی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔صحافیوں سے گفتگو میں پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید نے کہاکہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے فوری بعد اسپیکر اور وزیراعلیٰ پنجاب کی طرف جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پھر صدر کی بھی باری آئے گی۔خورشید شاہ نے کہاکہ چیئرمین سینیٹ کوشش کر رہے ہیں وہ اپنے ارکان کے ساتھ اپوزیشن کو سپورٹ کریں۔صحافی نے سوال کیا کہ کیا اپوزیشن اور اتحادی جماعتوں نے اپ کو یقین دہانی کروادی؟،خورشید شاہ نے کہاکہ سیاسی جماعتیں وقت اور حالات دیکھ کر فیصلہ کرتی ہیں،یقین تو اللہ کی ذات پر ہے،امید ہے سیاسی جماعتیں تحریک عدم اعتماد کا ساتھ دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اسپیکر کو وزیراعظم کے دفاع کے معاملے پر استعفیٰ دے دینا چاہیے،اسد قیصر نے اسپیکر کے عہدے کی بے توقیری کردی۔صحافی نے سوال کیا کہ وزیراعظم کے نیوٹرل ہونے کا بیان کیا کسی پر دباو ڈالنے کے مترادف ہے؟۔ خورشید شاہ نے کہاکہ اس دن ایک پریس کانفرنس کی گئی کہ ہم نیوٹرل ہیں، وزیراعظم کا بیان ان کو جواب تھا۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے ان کو جانور بنانے کی کوشش کی۔انہوں نے کہاکہ حکومت ارکان پارلیمنٹ کو ہمارے حق میں ووٹ پول کرنے سے روک نہیں سکتی،اگر حکومت نے روکا جنگ ہوگی،ریاست اور سیاست دان انارکی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔