اسلام آباد(آئی این پی)متحدہ اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کر لیا،پوزیشن ذرائع کے مطابق صادق سنجرانی وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف پیش کردہ تحریکِ عدم اعتماد میں مسلسل جانبداری دکھا رہے ہیں۔
اپوزیشن ذرائع کا کہنا تھا کہ امید تھی کہ صادق سنجرانی کم از کم اس موقع پر غیر جانبداری دکھائیں گے۔اپوزیشن ذرائع کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کی اکثریت اب اپوزیشن کا ساتھ دینے کو تیار ہے۔دوسری جانب تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی سرگرم ہوگئے۔اسپیکر اسد قیصر کی اراکین اسمبلی سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے اور وہ آج بھی خیبرپختون خوا کے اراکین اسمبلی سے ملیں گے۔ذرائع کے مطابق تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے لئے اسمبلی کا اجلاس اگلے ہفتے بلانے پر اصولی اتفاق کرلیا گیا۔ حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف نے اپنے تمام اراکین کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایات جاری کردیں۔اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم عمران خان کو عہدے سے ہٹانے کے لیے قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد جمع کرائی ہے، جس پر 86 ارکان کے دستخط موجود ہیں جن میں ن لیگ، پی پی اور اے این پی کے ارکان شامل ہیں۔وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب بنانے کے لیے 172 ارکان کی حمایت ضروری ہے، اپوزیشن کے پاس 163 ارکان موجود ہیں اور اسے مزید 9 ارکان کی حمایت درکار ہے۔