پیر‬‮ ، 08 دسمبر‬‮ 2025 

عمران خان کی” رخصتی ”یقینی ہوگئی سینئر صحافی سلیم صافی نے وجوہات بھی بتا دیں

datetime 12  مارچ‬‮  2022 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی ، کالم نگار اور اینکرپرسن سلیم صافی اپنے آج کے کالم میں لکھتے ہیں کہ پاکستان میں کسی وقت کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ کل کے بارے میں کوئی پیش گوئی نہیں کی جا سکتی۔ پیش گوئی اور تجزیہ تبھی ممکن ہوتا ہے جب کھیل کے رولز معلوم ہوں اور کھیل بھی رولز کے تحت ہورہا ہو۔

یہاں چند افراد کے ہاتھوں میں اس قوم کی تقدیر ہے، ان میں سے کسی ایک فرد کی سوچ میں تبدیلی یا دو افراد کے گٹھ جوڑ سے سارا کھیل الٹ سکتا ہے۔اس لیے کل کے بارے میں کوئی بات یقین کے ساتھ نہیں کی جا سکتی لیکن سرِدست عمران خان کی رخصتی یقینی نظر آتی ہے۔وجوہات اس کی تین ہیں۔ ان کی حکومت اسٹیبلشمنٹ لائی تھی، وہ بچارہی تھی اور وہی چلا رہی تھی۔ اب اس نے ہاتھ اٹھا کر غیرجانبداری اختیار کر لی ہے۔ اس غیرجانبداری کا نہ صرف وہ خود اعلان کررہے ہیں بلکہ مولانا، زرداری اور نواز شریف سمیت پوری اپوزیشن کو اس کا یقین بھی ہو گیا ہے۔ یوں عمران خان کو پہلی مرتبہ خود حکومت بچانی اور سیاست کرنی پڑرہی ہے جو انہوں نے رَتی بھر نہیں سیکھی۔دوسری وجہ جس کے باعث ہم جیسے طالب علموں کو ان کے جانے کا یقین ہوچکا ہے یہ کہ وہ بدترین بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ہیں جو میڈیا اور اپوزیشن کے خلاف ان کی کارروائیوں اور لہجے کے بےقابو ہونے سے عیاں ہے۔تیسری وجہ یہ ہے کہ خود انہوں نے ان دو چیزوں کی آڑ لینا شروع کردی ہے جو پاکستان کے اندر حکمران اپنے اقتدار کا سورج غروب ہوتا دیکھ کر لیتے ہیں۔ ایک یہ کہ امریکہ مجھے ہٹارہا ہے اور دوسرا وہ اسلام کا نام استعمال کرنے لگ جاتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات


میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…