جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

تحریک کی منظوری کیلئے 172 اراکین کی ضرورت،اپوزیشن کے پاس 190 سے 200 اراکین ہیں، تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 8  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن) اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کیخلاف قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک جمع کروادی ہے جس پر 100سے زائد اراکین کے دستخط ہیں جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کیلئے ریکوزیشن بھی جمع کروادی گئی ہے ۔ اپوزیشن جماعتوں نے اپنی پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس کے بعد عدم اعتماد کی تحریک اور ریکوزیشن جمع کروائیں۔

سابق سپیکر ایاز صادق ، رانا ثناء اللہ ، خواجہ آصف ، سعد رفیق ، مریم اورنگزیب ، شازیہ مری ،نوید قمراور شاہدہ اختر علی سمیت دیگر اراکین نے عدم اعتماد کی تحریک اور ریکوزیشن جمع کروائی جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اس ہائوس اور عوام کا مینڈیٹ کھو چکے ہیں ان پر اعتماد ختم ہوچکا ہے لہذا اپوزیشن ان کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرواتی ہے ۔ مریم اورنگزیب نے بتایا کہ تحریک عدم اعتماد پر 100سے زائد اراکین نے دستخط کئے ہیں اب سپیکر پر لازم ہے کہ وہ چودہ دن کے اندر اندر قومی اسمبلی کا اجلاس بلائیں اس کے ایجنڈے پر بھی ہم نے عدم اعتماد کی تحریک رکھی ہے آرٹیکل 95کے تحت یہ تحریک جمع کروائی گئی ہے اور اس پر قومی اسمبلی اجلاس میں بحث ہوگی جس کے بعد اس پر ووٹنگ کروائی جائے گی ۔ اپوزیشن رہنمائوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اس تحریک کی منظوری کے لئے 172اراکین کی ضرورت ہے اور ہمارے پاس 190سے200اراکین ہیں حکومت کے کئی لوگ ہمارے ساتھ شامل ہیں اس لئے یہ تحریک کامیاب ہوگی ۔ اس تحریک سے متعلق قرارداد بھی ہم نے جمع کروادی ہے جیسے ہی یہ قرارداد منظور ہوگی تو عمران خان اپنی وزیراعظم کی نشست کھو دینگے اور نیا وزیراعظم منتخب کیاجائے گا اس سے پہلے شہباز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا

جس میں عدم اعتماد کی تحریک اور ریکوزیشن پر اراکین کے دستخط کروائے گئے اور انہیں اسلام آباد میں موجود رہنے کیلئے کہا گیا پھر جے یو آئی (ف) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت ہوا جس میں جے یو آئی (ف) کے اراکین نے عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے تمام اپوزیشن جماعتوں کے تعاون پراطمینان کا اظہار کیا اور اراکین کو ہدایت کی گئی کہ وہ اسلام آباد کو نہ چھوڑیں قومی اسمبلی اجلاس کسی بھی وقت بلایا جاسکتا ہے اراکین اس کے لئے تیار رہیں اور کسی بھی حکومتی وزیر یامشیر سے کوئی ملاقات نہ کریں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…