پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

تحریک کی منظوری کیلئے 172 اراکین کی ضرورت،اپوزیشن کے پاس 190 سے 200 اراکین ہیں، تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 8  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن) اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کیخلاف قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک جمع کروادی ہے جس پر 100سے زائد اراکین کے دستخط ہیں جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کیلئے ریکوزیشن بھی جمع کروادی گئی ہے ۔ اپوزیشن جماعتوں نے اپنی پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس کے بعد عدم اعتماد کی تحریک اور ریکوزیشن جمع کروائیں۔

سابق سپیکر ایاز صادق ، رانا ثناء اللہ ، خواجہ آصف ، سعد رفیق ، مریم اورنگزیب ، شازیہ مری ،نوید قمراور شاہدہ اختر علی سمیت دیگر اراکین نے عدم اعتماد کی تحریک اور ریکوزیشن جمع کروائی جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اس ہائوس اور عوام کا مینڈیٹ کھو چکے ہیں ان پر اعتماد ختم ہوچکا ہے لہذا اپوزیشن ان کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرواتی ہے ۔ مریم اورنگزیب نے بتایا کہ تحریک عدم اعتماد پر 100سے زائد اراکین نے دستخط کئے ہیں اب سپیکر پر لازم ہے کہ وہ چودہ دن کے اندر اندر قومی اسمبلی کا اجلاس بلائیں اس کے ایجنڈے پر بھی ہم نے عدم اعتماد کی تحریک رکھی ہے آرٹیکل 95کے تحت یہ تحریک جمع کروائی گئی ہے اور اس پر قومی اسمبلی اجلاس میں بحث ہوگی جس کے بعد اس پر ووٹنگ کروائی جائے گی ۔ اپوزیشن رہنمائوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اس تحریک کی منظوری کے لئے 172اراکین کی ضرورت ہے اور ہمارے پاس 190سے200اراکین ہیں حکومت کے کئی لوگ ہمارے ساتھ شامل ہیں اس لئے یہ تحریک کامیاب ہوگی ۔ اس تحریک سے متعلق قرارداد بھی ہم نے جمع کروادی ہے جیسے ہی یہ قرارداد منظور ہوگی تو عمران خان اپنی وزیراعظم کی نشست کھو دینگے اور نیا وزیراعظم منتخب کیاجائے گا اس سے پہلے شہباز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا

جس میں عدم اعتماد کی تحریک اور ریکوزیشن پر اراکین کے دستخط کروائے گئے اور انہیں اسلام آباد میں موجود رہنے کیلئے کہا گیا پھر جے یو آئی (ف) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت ہوا جس میں جے یو آئی (ف) کے اراکین نے عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے تمام اپوزیشن جماعتوں کے تعاون پراطمینان کا اظہار کیا اور اراکین کو ہدایت کی گئی کہ وہ اسلام آباد کو نہ چھوڑیں قومی اسمبلی اجلاس کسی بھی وقت بلایا جاسکتا ہے اراکین اس کے لئے تیار رہیں اور کسی بھی حکومتی وزیر یامشیر سے کوئی ملاقات نہ کریں ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…