بلاول کا وزیراعظم عمران خان کو مستعفی ہونے کے لئے 5 دن کا الٹی میٹم

3  مارچ‬‮  2022

بہاولپور،کراچی (مانیٹرنگ،این این آئی) پیپلز پارٹی کا لانگ مارچ بہاولپور پہنچ چکا ہے، بہاولپور چنی گوٹھ میں بلاول بھٹو نے اپنے خطاب میں کہا کہ عوام عمران خان سے چھٹکارا چاہتے ہیں، اس موقع پر انہوں نے وزیراعظم کو الٹی میٹم دیتے ہوئے مستعفی ہونے کے لئے 5 دن کی ڈیڈ لائن دی اور کہا کہ اگر غیرت ہے تو اسمبلی توڑ کر ہمارا مقابلہ کرو، ان کا کہنا تھا کہ پانچ دن بعد ہمارے پاس عدم اعتماد کے نمبرز پورے ہو چکے ہوں گے،

ہم اسلام آباد پہنچ کر تمہارا بندوبست کریں گے۔ دوسری جانب چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے لئے ق لیگ مفت میں ووٹ نہیں دے گی، اتحادیوں کو اپنی طرف لانے کے لئے بہتر پیش کش کرنی پڑے گی۔نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ عمران خان کو گھر بھیجنے کے بعد جو بھی سیٹ اپ آئے گا، وہ محدود مدت کے لیے ہو گا اور اس کا مینڈیٹ انتخابی اصلاحات اور شفاف انتخابات کرانا ہو گا۔بلاول بھٹو نے کہاکہ حکومت نے ملک پر جمہوری، معاشی ڈاکہ ڈالا ہے، وقت آگیا ہے حکومت کے خلاف احتجاج کریں، مہم چلائیں۔انہوں نے کہا کہ اگر عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے تو پارلیمان کا اعتماد بھی ان سیاٹھنا چاہیے، امید ہے عدم اعتماد سے عمران خان کو ایک بار پھر پارلیمان میں شکست دیں گے، نمبر پورے ہوتے ہی عدم اعتماد کے ذریعے خان صاحب کو وزیراعظم کی کرسی سے ہٹائیں گے۔پی پی چیئرمین نے بتایا کہ اس وقت صدر زرداری اپوزیشن سے رابطے میں اور میں لانگ مارچ میں مصروف ہوں،مولانا صاحب کے بیان پر تبصرہ نہیں کرسکتا، حکومت کے خلاف ہم نے کوئی قدم اٹھانا ہے تو پیپلزپارٹی کوئی غیر جمہوری قدم نہیں اٹھائے گی۔بلاول بھٹو نے کہاکہ ہمارے لانگ مارچ سے پہلے باقی اپوزیشن جماعتیں عدم اعتماد سے متعلق ایک پیج پر نہیں تھیں،

جمہوریت کے لیے تمام جماعتیں عدم اعتماد پرمتفق ہیں جو کہ خوش آئند ہے، ہم کافی عرصے سے عدم اعتماد پر کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں کسی جماعت کے فائدے کو ایک طرف رکھنا چاہیے اور ملک کے فائدے کا سوچنا چاہیے، عدم اعتماد کا مقصد قلیل مدت کیلئے عبوری حکومت لانا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو یوسف رضا گیلانی کے انتخاب کے وقت بھی ہم نے ٹریلر دکھایا تھا،

کون کون ہم سے رابطہ کر رہا ہے، وقت آنے پر سارے کارڈ سامنے لائیں گے۔پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہمارے اسلام آباد پہنچنے سے پہلے خان صاحب خود مستعفی ہوجائیں، عمران خان اگر مقابلہ کرنا چاہتے ہیں تو الیکشن کرائیں ہم مقابلے کے لیے تیار ہیں۔بلاول نے کہاکہ حکومت کو ہٹانے کے لیے سب سے آسان راستہ اتحادیوں کا حکومت سے ساتھ چھوڑنا ہے، ہم امید رکھتے ہیں مسلم لیگ ق اپوزیشن کے وزیراعظم کے امیدوار کو ووٹ دے۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ ق لیگ مفت میں تو اپوزیشن کے امیدوار کو ووٹ نہیں دے گی، خان صاحب نے ق لیگ کا پنجاب میں اسپیکر بنایا ہوا ہے،میرے خیال میں ہمیں ق لیگ کو بہتر آفس دینا چاہیے، گزرتا ہوا ایک ایک دن عمران خان کے لیے مشکل ہوتا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو ویسی ہی شکست دیں گے جیسی یوسف گیلانی کو سینیٹر بنا کر دی تھی۔بلاول نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے لیے یہ بڑا کڑا ٹاسک ہے کہ ہم وزیراعظم کے لیے شہباز شریف کو ووٹ دیں، مگر ہم ملک کے مفاد کے لیے شارٹ ٹرم کے لیے یہ قربانی دینے کے لیے تیار ہیں،

نون لیگ سے بھی امید ہے کہ وہ لچک دکھائیں گے۔ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہو گئی ہے تو اچھی بات ہے، پیپلزپارٹی کے لوگوں کو بھی حالیہ دنوں میں ایسی کوئی کالز نہیں آئیں جو پہلے آیا کرتی تھیں۔ کون کون ہم سے رابطہ کرنا چاہتا ہے وقت آنے پر کارڈ سامنے لائیں گے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ نواز شریف کا پاکستان آنا ان کا اپنا فیصلہ ہے، میں اس پر کچھ نہیں کہوں گا۔نجی زندگی میں مصروفیات سے متعلق بلاول بھٹو نے سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ بھانجے کی پیدائش پر پورا خاندان بہت خوش ہے۔انہوں نے ساتھ ہی بتایا کہ مصروفیت کی وجہ سے بال کٹوانے کا موقع نہیں ملا، جیسے ہی موقع ملا بال کٹوالوں گا۔پی پی چیئرمین نے کہا کہ جہاں جاتے ہیں کہیں کھانا کہیں چائے پینی پڑتی ہے اس کا صحت پر اثر پڑتا ہے۔

موضوعات:



کالم



اللہ کے حوالے


سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…