کیف (این این آئی)روسی افواج نے یوکرین کے شہر خیرسن پر قبضہ کر لیا ہے۔ مقامی حکام نے تصدیق کی ہے کہ ایک ہفتہ قبل ماسکو کے حملے کے بعد یہ پہلا بڑا شہری مرکز ہے جس کا کنٹرول روس نے سنبھال لیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق علاقائی انتظامیہ کے سربراہ گیناڈی لکھوتا نے بدھ کو رات گئے میسجنگ سروس ٹیلی گرام پر لکھا کہ ‘(روسی) قابض شہر کے تمام حصوں میں موجود ہیں اور بہت خطرناک ہیں۔بحیرہ اسود کے قریب 290,000 لوگوں پر مشتمل سٹریٹجک بندرگاہی شہر اس وقت محاصرے میں آگیا جب روسی افواج نے دوسرے شہری مراکز پر اپنی جارحیت کو آگے بڑھایا۔بندرگاہی شہر کے میئر ایگور کولیکھائیف نے مسلح مہمانوں کے ساتھ بات چیت کا اعلان کیا تھا۔ایگور کولیکھائیف نے فیس بک پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ ‘ہمارے پاس کوئی ہتھیار نہیں تھے اور نہ ہی ہم جارحانہ تھے۔ ہم نے دکھایا کہ ہم شہر کو محفوظ بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں اور حملے کے نتائج سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ‘ہمیں میت کو دفنانے، خوراک اور ادویات کی ترسیل وغیرہ میں بہت مشکلات کا سامنا ہے۔روسی افواج نے یوکرین کے دوسرے سب سے بڑے شہر خارکیف پر بھی بمباری کی ہے۔دوسری جانب اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی نے جمعرات کو اعلان کیا کہ روس کے حملے کے بعد سے ایک ہفتے میں 10 لاکھ شہری یوکرین سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فلیپو گرانڈی نے ٹویٹ میں لکھا کہ ‘صرف سات دنوں میں ہم نے یوکرین سے 10 لاکھ شہریوں کی ہمسایہ ممالک میں نقل مکانی دیکھی ہے۔