پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

روس کا 60 کلومیٹر طویل فوجی قافلہ کیف کی جانب رواں دواں سینکڑوں توپیں، ٹرک، بکتر بند گاڑیاں شامل

datetime 1  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کیف (این این آئی)یوکرائنی رہنمائوں کا کہنا ہے کہ روسی فوج کا تقریباً 60 کلومیٹر طویل قافلہ دارالحکومت کیف کی جانب بڑھ رہا ہے۔ حالانکہ تین بڑے شہر کییف، خارکیف اور چیرنیف اب بھی یوکرائن کے قبضے میں ہیں۔سیٹلائٹ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ روسی فوجی گاڑیوں کا تقریباً 60 کلومیٹر طویل ایک بہت بڑا قافلہ یوکرائن کے دارالحکومت کیف کی جانب پیش قدمی کر رہا ہے۔

سیٹلائٹ تصاویر فراہم کرنے والی امریکی کمپنی میکسار ٹیکنالوجیز کی طرف سے جاری کردہ تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ روسی فوج کا 60 کلومیٹر سے زیادہ طویل ایک قافلہ کیف کی جانب بڑھ رہا ہے۔ ابتدا میں کمپنی نے کہا تھا کہ یہ قافلہ27 کلومیٹر تک پھیلا ہواہے لیکن یہ اطلاع غلط ثابت ہوئی۔ میکسار کے مطابق دراصل یہ قافلہ 60 کلومیٹر سے زیادہ طویل ہے۔یوکرائنی خبر رساں ایجنسی یو این آئی اے این نے بھی منگل کی صبح کو اس قافلے کے حوالے سے تصدیق کی ہے۔اس قافلے میں سینکڑوں توپیں، ٹرک، بکتر بند گاڑیاں اور فوجی امدادی گاڑیاں شامل ہیں۔ جو دھیرے دھیرے کیف کی جانب بڑھ رہی ہیں۔یوکرائنی فوج کا کہنا ہے کہ روسی فوج نے دارالحکومت کیف پر دوبارہ حملہ شروع کردیا ہے۔ یوکرائن کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ کیف کے اطراف میں حالات بدستور کشیدہ ہیں۔ اور دشمن فوجی اور سویلین اہداف پر گولہ باری جاری رکھے ہوئے ہے۔بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ روس بیلاروس کے اعلی تربیت یافتہ فوجی یونٹوں کو اپنے ساتھ شامل کرنے اور بیلاروس کی فضائی حدود کو یوکرائن پر فضائی حملوں کے لیے استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

قبل ازیں یوکرائن کے صدر وولادومیر زیلنسکی نے کہا تھاکہ روسیوں کے لیے کیف ایک اہم ہدف رہا ہے۔ وہ ہماری قومیت کو توڑنا چاہتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ دارالحکومت کو مسلسل خطرہ ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ کیف کو تین میزائل حملوں سے نشانہ بنایا گیا اور سینکڑوں غنڈہ گردی کرنے والے شہر میں گھوم رہے تھے۔وولادومیر زیلنسکی نے ایک ویڈیو خطاب میں کہاکہ مجھے یقین ہے کہ روس اس طریقے سے یوکرائن پر دباو ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔

روس کے خلاف مختلف ملکوں کی طرف سے عائد کی جانے والی اقتصادی پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے یوکرائن کے وزیر خارجہ نے کہا کہ صدر پوٹن کی وجہ سے روس کے عام شہریوں کوخمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔ کولیبا نے کہا کہ روس کے ہر روبل پر یوکرائن کا خون لگا ہوا ہے۔دریں اثنا یوکرائنی صدر نے روسی بمباری کو روکنے کے لیے ملک کو’ نو فلائی زون’ قرار دینے کی اپیل کی۔ لیکن وائٹ ہاوس نے یوکرائن کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نوفلائی زون نافذ کرنے سے امریکا بھی روس کے ساتھ جنگ میں پھنس سکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…