جمعرات‬‮ ، 13 مارچ‬‮ 2025 

روس کا 60 کلومیٹر طویل فوجی قافلہ کیف کی جانب رواں دواں سینکڑوں توپیں، ٹرک، بکتر بند گاڑیاں شامل

datetime 1  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کیف (این این آئی)یوکرائنی رہنمائوں کا کہنا ہے کہ روسی فوج کا تقریباً 60 کلومیٹر طویل قافلہ دارالحکومت کیف کی جانب بڑھ رہا ہے۔ حالانکہ تین بڑے شہر کییف، خارکیف اور چیرنیف اب بھی یوکرائن کے قبضے میں ہیں۔سیٹلائٹ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ روسی فوجی گاڑیوں کا تقریباً 60 کلومیٹر طویل ایک بہت بڑا قافلہ یوکرائن کے دارالحکومت کیف کی جانب پیش قدمی کر رہا ہے۔

سیٹلائٹ تصاویر فراہم کرنے والی امریکی کمپنی میکسار ٹیکنالوجیز کی طرف سے جاری کردہ تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ روسی فوج کا 60 کلومیٹر سے زیادہ طویل ایک قافلہ کیف کی جانب بڑھ رہا ہے۔ ابتدا میں کمپنی نے کہا تھا کہ یہ قافلہ27 کلومیٹر تک پھیلا ہواہے لیکن یہ اطلاع غلط ثابت ہوئی۔ میکسار کے مطابق دراصل یہ قافلہ 60 کلومیٹر سے زیادہ طویل ہے۔یوکرائنی خبر رساں ایجنسی یو این آئی اے این نے بھی منگل کی صبح کو اس قافلے کے حوالے سے تصدیق کی ہے۔اس قافلے میں سینکڑوں توپیں، ٹرک، بکتر بند گاڑیاں اور فوجی امدادی گاڑیاں شامل ہیں۔ جو دھیرے دھیرے کیف کی جانب بڑھ رہی ہیں۔یوکرائنی فوج کا کہنا ہے کہ روسی فوج نے دارالحکومت کیف پر دوبارہ حملہ شروع کردیا ہے۔ یوکرائن کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ کیف کے اطراف میں حالات بدستور کشیدہ ہیں۔ اور دشمن فوجی اور سویلین اہداف پر گولہ باری جاری رکھے ہوئے ہے۔بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ روس بیلاروس کے اعلی تربیت یافتہ فوجی یونٹوں کو اپنے ساتھ شامل کرنے اور بیلاروس کی فضائی حدود کو یوکرائن پر فضائی حملوں کے لیے استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

قبل ازیں یوکرائن کے صدر وولادومیر زیلنسکی نے کہا تھاکہ روسیوں کے لیے کیف ایک اہم ہدف رہا ہے۔ وہ ہماری قومیت کو توڑنا چاہتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ دارالحکومت کو مسلسل خطرہ ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ کیف کو تین میزائل حملوں سے نشانہ بنایا گیا اور سینکڑوں غنڈہ گردی کرنے والے شہر میں گھوم رہے تھے۔وولادومیر زیلنسکی نے ایک ویڈیو خطاب میں کہاکہ مجھے یقین ہے کہ روس اس طریقے سے یوکرائن پر دباو ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔

روس کے خلاف مختلف ملکوں کی طرف سے عائد کی جانے والی اقتصادی پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے یوکرائن کے وزیر خارجہ نے کہا کہ صدر پوٹن کی وجہ سے روس کے عام شہریوں کوخمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔ کولیبا نے کہا کہ روس کے ہر روبل پر یوکرائن کا خون لگا ہوا ہے۔دریں اثنا یوکرائنی صدر نے روسی بمباری کو روکنے کے لیے ملک کو’ نو فلائی زون’ قرار دینے کی اپیل کی۔ لیکن وائٹ ہاوس نے یوکرائن کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نوفلائی زون نافذ کرنے سے امریکا بھی روس کے ساتھ جنگ میں پھنس سکتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنبھلنے کے علاوہ


’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…