ماسکو (مانیٹرنگ، این این آئی) بحر اسود میں ترک مال بردار جہاز میزائل حملے کا نشانہ بن گیا، اس بارے میں ترکی کے نشریاتی ادارے این ٹی وی کا کہنا ہے کہ جوپیٹر نامی ترک بحری جہاز یوکرین کے شہر اوڈیسہ سے رومانیہ جا رہا تھا جب اسے میزائل لگا وہ شہر سے پچاس میل کی دوری پر تھا۔ جہاز کا عملہ محفوظ ہونے کی اطلاعات ہیں،
واضح رہے کہ روس کی یوکرین پر دوسرے روز بھی بمباری جاری ہے جبکہ پہلے روز ہونے والی لڑائی میں 137 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق یوکرین کے دارالحکومت جمعہ کی صبح دھماکوں کی آواز سنی گئی۔مشیر یوکرین حکومت نے بھی دوسرے روز روسی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دارالحکومت کیف میں کروز اور بیلسٹک میزائلوں سے حملے جاری ہیں۔یوکرینی فوج کا کہنا تھا کہ روس نے دارالحکومت کیف کے رہائشی علاقے میں میزائل داغے جبکہ یوکرین کے ائیر ڈیفنس نظام نے روسی فوج کے 2 مہلک حملوں کو تباہ کر دیا۔کیف کے میئرکا اس حوالے سے بتانا ہے کہ روسی میزائل کا ملبہ رہائشی عمارت پر گرا جس سے 3 افراد زخمی ہوئے، میزائل کا ملبہ گھر پر گرنے سے آگ لگ گئی ہے۔ادھر یوکرینی حکام نے کیف میں روسی طیارہ مار گرانے کا دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی طیارہ دارالحکومت کیف کے دارنتسکی ضلع پر مار گرایا گیا ہے۔دوسری جانب امریکی نشریاتی نے دعوی کیا کہ روسی فوج یوکرین کے دارالحکومت کیف سے 20 میل کے فاصلے تک پہنچ گئی ہے۔ادھر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ روس کے ساتھ پہلے روز کی لڑائی میں 137 افراد ہلاک ہوئے۔ولادیمیر زیلنسکی کا کہناتھا کہ یورپ کے 27 رہنماؤں سے پوچھا یوکرین نیٹو میں شامل ہو گا؟ ہر کوئی ڈرتا ہے اور جواب نہیں دیتا لیکن ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔صدر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ روس سے لڑنے کے لیے یوکرین کو تنہا چھوڑ دیا گیا ہے لیکن ہم بھرپور مقابلہ کریں گے۔یوکرینی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ روسی فوج کے قبضے سے کیف ائیرپورٹ کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر لیا ہے۔