ماسکو(این این آئی)وزیراعظم عمران خان اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان 3 گھنٹے سے زائد طویل ملاقات ہوئی جس میں اسلاموفوبیا،گیس پائپ لائن اور یوکرین پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے روسی صدر کو مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال سے آگاہ ور جموں و کشمیر کے تنازعہ کے پرامن حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ
دوطرفہ تعلقات کا مثبت رخ مستقبل میں بھی آگے بڑھتا رہے گا، اعتماد اور ہم آہنگی سے مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید گہرا اور وسیع کیا جائے گا،پاکستان ایک مستحکم، پرامن اور منسلک افغانستان کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔ جمعرات کو وزیر اعظم عمران خان کی ماسکو میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے ساتھ ون آن ون اہم ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعلقات اور گیس پائپ لائن منصوبے سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں رہنماؤں کی ملاقات کا دورانیہ ایک گھنٹے سے بڑھا کر تین گھنٹے کیا گیا جس میں کئی ایم او یوز، اسلاموفوبیا اور ویزا ایشو بھی زیرِ بحث آئے۔عالمی اور روسی سرکاری میڈیا کے مطابق دونوں رہنماؤں کی تین گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی ملاقات میں دو طرفہ امور، خطے کی صورتحال اور خصوصاً افغانستان میں رونما ہونے والی سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا۔ بعد ازاں روسی صدر کی جانب سے وزیر اعظم کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام بھی کیا گیا۔روسی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ دونوں رہنماؤں کی خطے اور جنوبی ایشیاء کی صورتحال پر بھی بات چیت ہوئی، روسی صدر اور وزیراعظم عمران خان نے نے باہمی تعاون کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کی روس کے نائب وزیراعظم برائے توانائی الیگزینڈرنوویک سے ملاقات ہوئی،
جس میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت معاشی اور دفاعی شعبہ میں تعاون پر اتفاق کیا گیا۔وزیراعظم آفس اور روس کے صدارتی محل سے ملاقات کے حوالے سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا، جس کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کریملن میں صدر ولادیمیر وی پیوٹن سے ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر وسیع مشاورت کی گئی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات کا مثبت رخ مستقبل میں بھی آگے بڑھتا رہے گا، اعتماد اور ہم آہنگی سے مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید گہرا اور وسیع کیا جائے گا۔وزیراعظم نے فلیگ شپ اقتصادی منصوبے کے طور پر پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن کی اہمیت کا اعادہ کیا جبکہ دونوں رہنماؤں نے توانائی سے متعلق ممکنہ منصوبوں میں تعاون پر بھی بات چیت کی۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے روس کے ساتھ طویل المدتی، کثیر جہتی تعلقات استوار کرنے کے پاکستان کے عزم کو دہرایا جبکہ افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے اور ممکنہ اقتصادی بحران کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اْن کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک مستحکم، پرامن اور منسلک افغانستان کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے روسی صدر کو مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال سے آگاہ کیااور جموں و کشمیر کے تنازعہ کے پرامن حل کی ضرورت پر زور دیا۔نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے روس اور یوکرین کے درمیان تازہ صورتِ حال پر افسوس کا اظہار کیا اورکہا کہ پاکستان کو امید ہے کہ سفارت کاری فوجی تنازع سے بچاسکتی ہے۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے اسلاموفوبیا سے متعلق مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا، وزیراعظم عمران خان نے مسلمانوں کے احساسات اور حضرت محمد ؐسے مسلمانوں کی محبت سمجھنے کے صدرپیوٹن کے احساس کو سراہا۔وزیراعظم نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی اور تمام مذاہب کا احترام معاشروں میں امن اور ہم آہنگی کیلئے ناگزیر ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان گزشتہ روز روس کے دو روزہ سرکاری دورے پر ماسکو پہنچے تھے جہاں ان کا سرخ قالین استقبال کیا گیا تھا، ماسکو ائیر پورٹ پر وزیر اعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، روس کے نائب وزیر خارجہ نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔بعد ازاں جمعرات کی صبح وزیراعظم نے دوسری جنگ عظیم میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی یادگار پر بھی حاضری دی۔ یادگار کریمیلین کے الیگزینڈر گارڈن میں تعمیر کی گئی۔ وزیراعظم نے یادگار پر پھول بھی رکھے۔وزیراعظم عمران خان گزشتہ روز روس کے دو روزہ سرکاری دورے پر ماسکو پہنچے تھے۔