میکسیکوسٹی(این این آئی) اچانک لاتعداد پرندے معمول کی پرواز کے دوران باری باری زمین پر گرکر مرنے سے عوام خوفزدہ اور ماہرین تشویش میں مبتلا ہوگئے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ واقعہ میکسیکو کے شمالی شہر کوا تیموک میں پیش آیا جہاں بہت تیزی سے پرندے پکے ہوئے پھلوں کی طرح سڑکوں پر گرے ہیں۔ اس واقعے سے ایک جانب تو لوگوں میں ڈر اور پریشانی ہے تو
دوسری جانب سائنسداں اس کی مختلف وضاحتیں دے رہے ہیں۔کچھ ماہرین کے مطابق ان پر شکاری پرندوں کا حملہ ہوا اور وہ تیزی سے نیچے آئے ہیں لیکن یہ واضح ہے کہ تمام پرندے موسمِ سرما میں نقل مکانی کررہے تھے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں پرندوں کو مکانات اور سڑک پر سیاہ چادر کی طرح گرتے دیکھا جاسکتا ہے جو ایک تیز عمل تھا۔ اکثر پرندوں کی رنگت سیاہ اور پیلی دیکھی گئی ۔تمام پرندے امریکہ اور کینیڈا کی یخ بستہ سردی سے بچ کر میکسیکو آرہے تھے جو موسمِ سرما ختم ہونے پر واپس جارہے تھے۔ واقعے کی خبر سب سے پہلے ایک مقامی اخبار ایل ہیرالڈو نے دی۔ جانوروں کے ایک ممتاز ماہر کے مطابق یہ حساس پرندے شہر کی فضائی آلودگی سے ہلاک ہوئے ہیں کیونکہ وہ اس کے عادی نہ تھے۔ ان کے مطابق سردیوں میں لکڑی کا دھواں، کیڑے مار ادویہ اور گاڑیوں کا دھواں گویا فضا میں جم سا گیا ہے جس سے پرندے مرے ہیں۔ایک ماہر کے مطابق سارے پرندے بجلی کی ہائی ٹینشن لائنوں سے ٹکرائے ہیں لیکن افواہوں کا شور بلند ہے اور بعض نے اس کی ذمے داری فائیو جی ٹاور پر ڈالی ۔پرندوں کے برطانوی ماہر ڈاکٹر رچرڈ بروٹن
کے مطابق اگرچہ ویڈیو میں شکاری پرندے نہیں ملے لیکن انہیں 99 فیصد یقین ہے کہ ننھے پرندے اسی وجہ سے مرے ہیں۔ ان کے مطابق بڑے شکاری پرندے چھوٹے پرندوں کو ایک جانب دھکیل سکتے ہیں اور انہیں زمین کی جانب رخ کرنے پر مجبور کرسکتیہیں۔ یہاں وہ مکانات، عمارات اور سڑک سے ٹکرا کر فوری موت کے شکار ہوسکتے ہیں۔شاید کوئی پریگرائن شکرہ، کوئی ریپٹر یا خونخوار
شکاری اس غول کا پیچھا کررہا تھا۔ اور ننھے پرندے ایک لہر کی صورت میں زمین پر گرنے لگے تھے، ڈاکٹر رچرڈ نے کہا۔دیگر ماہرین نے بھی اس سے اتفاق کیا ہے اور ایسیواقعات کو عام قرار دیا ہے۔ اسی قسم کے 225 پرندے دسمبر 2019 میں اینجلسے میں بھی گر کر ہلاک ہوئے تھے۔