جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

مودی کمپنی نے حجاب کو للکار کر بھارت کی نئی تقسیم کی بنیاد ڈال دی، خواتین

datetime 13  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) بھارت میں حجاب پر پابندی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کراچی، خواتین ونگ کی جانب سے کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس سے خواہر بنین، خواہر شاذیہ امام اور مولانا صادق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی مودی سرکار نے للکار کر اکیسویں صدی میں ایک بار پھر ہندوستان کی تقسیم کی بنیاد ڈال دی ہے۔

مسکان کی نعرہ تکبیر کی صداوں نے عالم اسلام کو متحد اور نام نہاد انسانی حقوق کے چیمپنئن کی سیکولر بھارت کی تنگ نظری کو بے نقاب کردیا ہے۔مقررین نے کہا کہ حجاب ہمارا شرعی فریضہ ہے۔ایک گز کپڑا سر پر ڈالنے پر بھارت کی متعصب حکومت تلملا کررہ گئی وہ دیگر اقلیتوں کو حقوق دینے کے دعوے کس طرح کرتی ہے۔ ہندوستان میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ مودی سرکار کا جو رویہ ہے اس سے پوری دنیا بخوبی واقف ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ عیسائی، ہندو، مسلمان، یہودی اور دیگر مذاہب میں بھی بے حجابی کی اجازت نہیں ہے۔ ہندو سیتا کی پاکبازی کا ذکر کرتے ہیں،مسیحی برداری میں جناب مریم کی عصمت کی تاسی میں لڑکی نن بن جاتی ہیں۔ انھوں نے بھارت کو متنبہ کیا کہ اپنی روش تبدیل کرے ورنہ وہ دن دور نہیں کہ بھارت کی اکھنڈتا پارہ پارہ ہوکر رہ جائے گی۔بھارتی حکومت حجاب کے خلاف نہ صرف قانون سازی کر رہی ہے بلکہ خواتین کو حجاب اتارنے اور عملی طور پر ہراساں کرنے کے واقعات میں آئے دن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔حجاب فقط ہندوستان میں بسنے والی خواتین کا حق نہیں بلکہ تمام کلمہ گو خواتین کا شرعی فریضہ ہے۔ ہندوستان کے اندر مسلمانوں پر جو مظالم ڈھائے جارہے ہیں اور مسئلہ حجاب کے خلاف جو سازشیں کی جارہی ہیں اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ ہندوستان کروڑوں مسلمانوں کا مسکن ہے۔

یہ کہاں کی جمہوریت ہے کہ کروڑوں انسانوں کے بنیادی حقوق کو پائمال کرتے ہوئے ان کے خلاف قانون پاس کرایا جائے۔بھارت میں مذہبی جنونیوں کے سامنے نعرہ توحید بلند کرنے والی بیٹی مسکان تنہا نہیں ہم سب مائیں، بہنیں،بیٹیاں ان کے ساتھ ہیں۔آر ایس ایس کے غنڈوں کے ناروا رویے کے خلاف ہم سراپا احتجاج ہیں۔ مودی حکومت

ہوش کے ناخن لے.حجاب محض عورت سے منسوب نہیں بلکہ یہ مکمل نظام اخلاق اور نظام عفت و عصمت ہے۔ حجاب کو مسلم خواتین کی پسماندگی کی علامت قرار دینے والے اس کی طاقت سے آگاہ نہیں۔ مغرب اور بھارت کی حجاب دشمنی دراصل اسلام دشمنی اور ان کے دوہرے معیار پر دلالت کرتا ہے۔ مغرب نے عسکری و ثقافتی یلغار کے ہتھیار سے

مسلم معاشرے کی ثقافت و روایات کو مسخ کرنے کی بھرپور کوشش کی تاہم مسلم خواتین اسلامی تعلیمات کے دفاع میں کبھی پیچھے نہیں رہیں گی۔ حجاب کے دفاع میں ان گنت قربانیاں دی گئی ہیں۔ مسلم خواتین کے حجاب کے حوالے سے مغرب کا رویہ نفرت آمیز، پر تعصب اور عدم برداشت کا ہے۔عدالت میں مروا شیربینی کا حجاب کی وجہ سے قتل،اور مجمع عام میں مسکان جیسی نہتی لڑکی کے خلاف ہجوم کی نعرہ بازی نام نہاد مہذب طبقے کی اصلیت کو واضح کرتا ہے۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…