اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )ایسی بیماری جو گن اہوں کو ختم کردیتی ہے۔ جو گن اہوں کو دھو ڈالتی ہے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ارشادات اور اقوال کی روشنی میں جانیں گے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ اس بارے میں کیا ارشادفرماتے ہیں۔ کہ کونسی بیماری بندے کے گن اہوں کی بخشش کا سبب بنتی ہے ۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ وہ عظیم ہستی ہیں۔ جن کو رب محبوب ﷺ نے جن کے بارے میں ارشاد فرمایا ہے کہ
میرے علی کے ذریعے لوگ راہ ہدایت پائیں گے۔ ارشادفرمایا: کل قیامت کے دن میں اور میرا علی ہوں گے۔ار شاد فرمایا: لو گ اس کے ہاتھوں سے جام کوثر پئیں گے۔ چاروں خلفائے راشدین چاروں کونوں پر حوض کوثر پر موجود ہوں گے۔ ایک پر حضرت علی رضی اللہ عنہ بھی ہوں گے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کہ جو ان تینوں سے محبت نہیں رکھے گا۔ مجھ سے محبت رکھے گا۔ میں اسے جام کوثر نہیں دوں گا۔ توپتہ چلا چاروں سے محبت ہوگی۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے جام کوثر عطا فرمائیں گے۔ حضر ت علی کا واقعہ ہے۔ایک شخص جو حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز کی ادائیگی کیا کرتاتھا۔ باجماعت مسجد میں آکر نمازا دا کرتاتھا۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کےپیچھے جب نماز ادا کرتاتھا ایک دن اسے بیماری آگئی ۔ بخار آگیا۔ اب بیماری اس قدر شدت اختیار کرگیا۔ کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز بھی ادا نہ کرسکا۔ دو چاردن گزرے ۔ جمعہ کا دن آگیا۔ اس کے دل میں خیال ہے کہ آج جمعہ ہے ۔ اتنی عظمتوں اور برکتوں والا دن ہے۔اگر آج جمعہ کی نماز حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پیچھے بھی اد ا نہ کر سکا۔ میرے لیے بہت بڑی محرومی کا سبب بنے گا۔ ایسے کرتے ہوئے حضرت علی رضی اللہ عنہ کےپیچھے نماز جمعہ ادا کی۔ اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کی بارگاہ میں حاضر ہوا۔ حضر ت علی نے اس سے ارشاد فرمانے لگے
اے شخص ! تمہارے لیے تمہاری بیماری اللہ تعالیٰ نے تمہیں آزمائش میں ڈالا ہے۔ بخار آگیا ہے۔ عرض کرنے لگاجی ہاں !۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مخاطب ہو کر ارشاد فرمانے لگے ۔ اے شخص ! تمہاری بیماری تمہارے لیے گن اہوں کی بخشش کا سامان لے کرآئی ہے۔ فرمایا: بخار پر صبر کرو۔ انشاءاللہ! نبی کریم ﷺ کے
فرمان کے خلاصہ کے مطابق بیماری بندے کے گن اہوں کو دھو ڈالتی ہے۔ فرمایا: اللہ تعالیٰ نے تیری اس بیماری کی شفاعت تمہاری زبان کے پیچھے رکھی ہے۔ ارشاد فرمایا: بیماری پر صبر کرنا سیکھو۔ اب وہ شخص حیرت اور تعجب کے ساتھ عرض کرنے لگا۔اے علی ! اللہ نے میری ہی زبان کے پیچھے ہی میری شفاء رکھی ہے۔وہ کیسے؟
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اس شخص سے ارشاد فرمانے لگے اے شخص! اگر تم بیماری سے شفاء چاہتے ہو۔ تو نماز کی ادائیگی کےبعد مٹی کےبرتن میں پانی لو۔ اور اس پر ستائیس مرتبہ ” سورت الفاتحہ ” پڑھو۔ اور پانی پر دم کرکے جیسے ہی پانی پیو گے ۔ا نشاءاللہ! اللہ تعالیٰ تمہیں تمہاری بیماری سے شفاء فرمائےگا۔ اب غور کریں ۔ کہ
ہم پر چھوٹی چھوٹی بیماری آئےبخار آجائے اللہ تعالیٰ آزمائش پر مبتلا کررہا ہے۔ وہ آزمائش پر اور صبر پر اجر بھی عطا فرمائے گا۔ تو ہم بخار کو ، بیماری کو بر ا کیوں جانے ۔ کہ یہ بندے کے گن اہوں کی بخشش کا سبب بنتی ہے۔ اس طرح بخار آنے پر یا بیماری آنے پر چھوٹی چھوٹی یا سردرد ہوجائے تو نماز چھوڑ بیٹھتے ہیں۔ اس طرح
نہیں کرنا چاہیے۔ نما ز کی ادائیگی کریں۔ اور پھر دعاکریں۔ نبی کریمﷺ ارشاد فرماتے ہیں کہ جس کو بخارآئےتو وہ یہ آیت مبارکہ پارہ انتیس کی سورت الدہر کی آیت بارہ پڑھے۔ارشاد فرمایا: یہ “لایرون فیھا شمسا ولا زمھریرا” پڑھے۔ یہ آیت مبارکہ کثرت سے پڑھے۔ اس بندے کو بخار سے شفاء عطا فرمائےگا۔ امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں۔ کہ جو بندہ چالیس مرتبہ سورت الفاتحہ پانی پر دم کرکے بخار والے کے چہرے پر چھینٹیں ماریں جائیں ۔ اللہ تعالیٰ اس بخار والے کو شفاء عطافرمائےگا۔