پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

احتساب عدالت کا بڑا فیصلہ ، شہبازشریف کا صاف پانی پروجیکٹ صاف و شفاف قرار

datetime 12  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( آن لائن) لاہور کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے صاف پانی پروجیکٹ کو صاف اور شفاف قرار د یتے ہو ئے لیگی رہنما راجہ قمر السلام سمیت 16 ملزمان کی بریت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ منصوبے میں کوئی لاقانونیت ، رولز کی خلاف ورزی یا مالی فوائد سامنے نہیں آئے، ، ریکارڈ کے مطابق

صاف پانی کمپنی ریفرنس نیب کے جرائم میں نہیں آتا۔ لاہور کی احتساب عدالت کے جج محمد ساجد علی نے23صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کرتے ہوئے صاف پانی کمپنی ریفرنس میں لیگی رہنما راجہ قمر السلام سمیت 16 ملزمان کو بری کر دیا ہے ، فیصلے میں کہا گیا کہ نیب صاف پانی پروجیکٹ میں کوئی خلاف ورزی یا لاقانونیت ثابت نہیں کرسکا، سروے کی اسیسمنٹ سے لیکر منصوبہ مکمل ہونے تک پیپرا رولز اور قوانین پر مکمل عملدرآمد کیا گیا۔صاف پانی منصوبہ میں جو بھی تبدیلی کی گئی متعلقہ کمیٹیوں کی سفارشات اور منظوری سے کی گئی، جن کامقصد منصوبے کو مزید بہتر بنانا اور عوام کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہچانا تھا، جبکہ متعلقہ کمیٹیوں نے بھی اس بات کو یقینی بنایا کہ منصوبے میں تبدیلیوں سے پروجیکٹ کی اصل لاگت میں اضافہ نہ ہو۔احتساب عدالت نے فیصلے میں کہا کہ شہبازشریف کے داماد علی عمران اور بیٹی رابعہ عمران کے ملکیتی پلازے کا ایک فلور کرائے پر صاف پانی کمپنی کو دیا گیا،

علی ٹریڈ سینٹر کا تیسرا فلور اوپن بڈنگ (شفاف نیلامی) کے ذریعے صاف پانی کمپنی کو دیا گیا، پراسکیوشن کا الزام ہے کہ فلور کا کبھی قبضہ نہیں لیا گیا اور ایڈونس کرایہ دیا گیا، لیکن حقائق کے مطابق صاف پانی کمپنی نے نہ صرف باقاعدہ قبضہ لیا بلکہ نئی انتظامیہ نے بھی کچھ تبدیلوں کے ساتھ معاہدہ برقرار رکھا۔فیصلے کے مطابق یہ بات بالکل واضح ہے

کہ منصوبے میں کوئی لاقانونیت ، رولز کی خلاف ورزی یا مالی فوائد سامنے نہیں آئے، سابق سی ای او وسیم اجمل نے اختیارات کا نا جائز استمعال نہیں کیا اور شریک ملزمان کو کوئی غیر ضروری فائدہ نہیں دیا۔عدالت نے قرار دیا کہ علی عمران کی کمپنی اور صاف پانی کے درمیان معاملہ معاہدے کی قواعد و ضوابط پورے نہ کرنے کا تھا، لیکن دونوں کے درمیان

کیس نیب قوانین کے زمرے میں نہیں آتا، نامزد ملزمان نے بریت کی درخواستیں نیب ترمیمی آرڈیننس کی روشنی میں دائر کیں، ریکارڈ کے مطابق صاف پانی کمپنی ریفرنس نیب کے جرائم میں نہیں آتا۔نیب پراسکیوٹر کے مطابق نیب ترمیمی آرڈیننس زیر سماعت مقدمات پر اثر انداز نہیں ہوسکتا، لیکن درحقیقت دوسرے نیب ترمیمی آرڈیننس کی سیکشن چار کے تحت

زیر التوا کیسز اس کے دائر اختیار میں آتے ہیں، لہذا عدالت قمر اسلام راجہ،وسیم اجمل ،خالد ندیم ،ظہور احمد سمیت 16 ملزمان کی بریت کی درخواستوں کو منظور کرتی ہے، تاہم شہباز شریف کی بیٹی اور داماد سمیت دیگر دو ملزمان کو اشتہاری برقرار رکھتی ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…