بیجنگ(این این آئی )دنیا کے ساتویں عجوبے کی گہرائیوں میں 3 منزلہ ریلوے اسٹیشن کی تعمیر مکمل کرلی گئی۔میڈیارپورٹس کے مطابق دنیا کے سات عجائبات میں شمار کی جانے والی دیوار چین کی گہرائیوں میں ایک ریلوے اسٹیشن تعمیر کیا گیا ہے جہاں سے تیز رفتار ٹرین کا سفر کیا جا سکتا ہے۔2016 میں شروع ہونے والے ریلوے اسٹیشن اور سرنگ کی تعمیر کے اس منصوبے کو مکمل ہونے
میں تین سال کا عرصہ لگا ۔تیز رفتار ٹرین کے ذریعے دارالحکومت بیجنگ سے دیوار چین تک کا سفر ڈیڑھ گھنٹے سے کم ہوکر 27 منٹ کا رہ گیا ۔اس ریلوے اسٹیشن کی گہرائی 102 میٹر ہے جبکہ 36 ہزار مربع میٹر رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ یہ دنیا کا سب سے گہرا اور سب سے بڑا ریلوے اسٹیشن ہے جو تین منزلوں پر مشتمل ہے۔اسٹیشن اور ریلوے لائن بچھانے کے لیے کئی میٹر گہری کھدائی اس لیے کی گئی تاکہ تعمیر کے باعث قدیم قیمتی ورثے کو کسی بھی قسم کے ممکنہ نقصان سے بچایا جائے۔یونیسکو کی جانب سے قرار دیے گئے ثقافتی ورثے کے زیر زمین ایک ایسے پیچیدہ اسٹیشن کی عمارت کی تعمیر جس میں 12 کلومیٹر طویل سرنگ بھی شامل ہو کسی چیلنج سے کم نہیں تھی۔ سخت زمین کو کاٹنے کے لیے دھماکا خیز مواد اس طرح استعمال کیا گیا کہ ہر دھماکے سے پیدا ہونے والی تھرتھراہٹ کی رفتار 0.2 سنٹی میٹر فی سیکنڈ سے زیادہ نہ ہو۔تیز رفتار ٹرین کے متعارف ہونے سے 2022 بیجنگ ونٹر اولمپکس میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کے لیے بھی آسانی ہوگئی ہے جنہیں عموما دو شہروں بیجنگ اور چنگ جیا کوہ کے درمیان سفر کرنا پڑتا ہے۔تیز رفتار ٹرین 350 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتی ہے جس کے باعث اولمپکس کی میزبانی کرنے والے دو شہر بیجنگ اور چنگ جیا کوہ کے درمیان تین گھنٹے کا سفر کم ہو کر 56 منٹ تک محدود ہوگیا ہے۔خود کار ٹرین کی نگرانی کے لیے ایک ڈرائیور مسلسل ٹرین پر موجود ہوتا ہے۔ یہ ٹرین خود ہی چلنے اور رکنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اسٹیشنز کے درمیان اپنی رفتار کو بھی ایڈجسٹ کرتی ہے۔ٹرین کی آٹھ ویگنز میں فائیو جی سگنل کی سہولت بھی موجود ہے اور 2 ہزار 7 سو 18 سینسرز نصب ہیں جو کسی بھی قسم کی غیر معمولی صورتحال کا فوری پتہ چلا لیتے ہیں۔