رباط(این این آئی)مراکش کے شمال میں 32 میٹر(سو فٹ) گہرے خشک کنویں میں پھنسے ہوئے پانچ سالہ بچے ریان کو امدادی ٹیموں نے پانچ دن بعد گہرے خشک کنویں سے نکال لیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ریان کو کنویں سے نکالے جانے کا منظر مراکشی ٹی وی نے براہ راست دکھایا ۔اندھیرے اور سخت سردی کے باوجود جائے وقوعہ پر لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
ریان کو ریسکیو کرتے ہی خصوصی ایمبولینس میں لے جایا گیا جہاں فوری طور پر طبی معائنہ کیا گیا۔ ریان کو خصوصی ایئرایمبولینس کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا ۔مراکش کے شاہی محل سے جاری بیان میں ریان کے زندہ نہ بچنے کی تصدیق کی گئی ۔بیان میں پانچ سالہ بچے ریان کے والدین سے تعزیت کا اظہار کیا گیا ۔قبل ازیں بتایا گیا تھا کہ مراکش کے شمال میں 32 میٹر گہرے خشک کنویں میں پھنسے ہوئے پانچ سالہ بچے ریان کو نکالنے کی کوششیں حتمی مرحلے میں داخل ہوگئیں۔ امدادی ٹیمیں اب آدھے میٹر سے بھی کم فاصلے پر ہیں۔امدادی کارکن پائپ کے ذریعے کنویں کی تہہ تک آکسیجن اور پہنچانے میں کامیاب ہوئے تھے۔امدادی ٹیموں نے کنویں کے برابر میں ایک گڑھا کھودا ہے تاہم مٹی کے تودے گرنے کے خطرے کے باعث کام روک دیا گیا ۔مراکشی حکام کے حوالے سے بتایا گیا کہ کنویں کے برابر 28 میٹر گہرا گڑھا کھودا گیا ۔ کنویں اور گڑھے کے درمیان احتیاط سے راستہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔یاد رہے کہ پانچ سالہ ریان منگل کی رات شمالی مراکش کے شہر شفشاون کے قریب باب برد کے ایک قریے میں واقع 32 میٹر گہرے خشک کنویں میں گر گیا تھا۔ کنویں کا دہانہ تنگ ہے جس کی وجہ سے اس کی تہہ تک رسائی میں مشکلات درپیش رہیں۔مراکش میں سعودی عرب کے سفارت خانے نے پانچ سالہ بچے ریان کی موت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ریان پانچ روز قبل 32 میٹر گہرے کنوئیں میں گر گیا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق جاری بیان میں سعودی سفارت خانے نے ریان کی وفات پر اس کے اہل خانہ ، مراکش کی حکومت اور عوام سے تعزیت کا اظہار کیا۔ ساتھ ہی مغربی حکام کی ان کوششوں کو بھی سراہا جو اس نے ریان کو بچانے کے واسطے کیں۔مراکش کے شاہی دیوان نے ہفتے کے روز ریان کی وفات کا اعلان کیا تھا۔ مراکش کے فرماں روا شاہ محمد السادس نے ٹیلیفون پر ریان کے والدین سے رابطہ کر کے تعزیت پیش کی۔