اسلام آباد ( آن لائن ) پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر و سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کی ناقابل قبول شرائط تسلیم کیں، ایک ارب ڈالر قرضہ ملنے پر جشن نہیں افسوس کرنے کی ضرورت ہے۔ آئی ایم ایف قرضے پر ردعمل دیتے ہوئے نائب صدر
پیپلز پارٹی و سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ ایک ارب ڈالر کی قسط کے لئے عوام پر اربوں روپے کے ٹیکس لگائے گئے، معیشت میں استحکام آئی ایم ایف کے قرضے سے نہیں معاشی پالیسی سے آتا ہے جو اس اس حکومت کے پاس نہیں، انہوں نے صرف 3 سال میں قرضوں میں 60 فیصد اضافہ کیا، پی ٹی آئی نے 20.7 کھرب روپے کے قرضے لئے جو کسی بھی حکومت کی جانب سے سب سے زیادہ لیا گیا قرضہ ہے۔شیری رحمان کا کہنا تھا کہ مجموعی قرضہ 50 کھرب روپے سے تجاوز کر گیا ہے، قرض پر چلنے والی حکومت ہر روز 17 ارب روپے سے زائد قرضہ لے رہی ہے، جو جماعت آئی ایم ایف نا جانے کی سیاست کرتی رہی آج اس کے وزراء قرض کی قسط ملنے پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں، حکومت میں آنے سے پہلے کہتے تھے کشکول توڑ دینگے، اب ہر حکومتی نمائندے کے ہاتھ میں کشکول ہے، 1 ارب ڈالر کی قسط کے لئے انہوں نے منی بجٹ بلڈوز کر کے عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈالا۔