اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے غیرمعیاری سروس اور خراب نیٹ ورک پر پاکستان موبائل کمیونیکیشن لمیٹڈ جاز کیخلاف ایکشن لے لیا، پی ٹی اے نے جاز کمپنی پر تین کروڑ روپے جرمانہ عائد کردیا۔پی ٹی اے کے مطابق ملک کے 7 شہروں میں غیر معیاری سروسز فراہم کرنے پر جاز پر تین کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا اور یہ رقم ایک ماہ میں جمع کروانے کی
ہدایت کی گئی ہے، پی ٹی اے نے بیان میں کہا کہ فیصلے پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں کمپنی کے خلاف مزید قانونی کارروائی شروع کی جائے گی۔پی ٹی اے نے بتایا کہ سات شہروں میں جاز کی جانب سے کوالٹی آف سروسز کی پرفارمنس انڈیکیٹرز کو بہتر بنانے کیلئے وارننگ کے باجود کوئی بہتری نہیں آئی جس کے بعد جرمانہ عائد کیا گیا ہے،چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی میجر جنرل عامر عظیم باجوہ ریٹائرڈ کی سربراہی میں بننے والی تین رکنی کمیٹی نے جاز کے خلاف کیس کی تفصیلی سماعت کے بعد فیصلہ جاری کیا۔پاکستان موبائل کمیونیکیشن لمیٹڈ کو31 مارچ 2021 کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا، پی ٹی اے کے فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ 2020 کی چوتھی سہہ ماہی میں کبیر والہ، حیدر آباد، اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ سمیت دیگر شہروں میں کوالٹی سروے کیا گیا تھا۔ اس سروے کے دوران سروس کے معیار میں پائی جانے والی خامیوں کی نشاندہی کی گئی۔جس پر پی ٹی اے نے اٹھائیس دسمبر کو پاکستان موبائل کمیونیکیشن لمیٹڈ کو مراسلے کے ذریعے نتائج بھجوائے اور ساتھ میں
سروس میں پائی جانیوالی خامیاں دور کرنے کی ہدایت کی،کمپنی کو تفصیلی رپورٹ اور اینالسز سمیت نان کمپلائنٹ پیرامیٹرز کی تفصیلات بھی بھیجی گئیں اور ہدایت کی گئی کہ تیس دن میں سروس کو بہتر بنایا جائے اور خامیاں دور کی جائیں۔پی ٹی اے کے مطابق کمپنی نے 29 اپریل 2021کو جواب جمع کروایا، جس پر پی ٹی اے کے تین رکنی بنچ نے پاکستان موبائل کمیونیکیشن لمیٹڈ
جاز کے خلاف 29 جولائی کو سماعت شروع کی، کیس کی تفصیلی سماعت میں ریکارڈ کا تفصیلی جائزہ لینے اور دلائل و مؤقف سننے کے بعد کمپنی کے خلاف فیصلہ دیا گیا۔فیصلے میں کہا گیا کہ پی ٹی اے کی ذمہ داری ہے کہ لائنسنس حاصل کرتے وقت صارفین کو سروس کی فراہمی کیلئے طے کردہ معیار اور ٹرمز اینڈ کنڈیشنز کو پورا کروایا جائے جس کو یقینی بنانے کے لیے اتھارٹی لائنسنس ہولڈرز کو ہدایات جاری کرتی رہتی ہے۔پی ٹی اے حکام نے وضاحت کی کہ کمپنی بینچ کے فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ جاسکتی ہے تاہم پی ٹی اے کے فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں کمپنی کا لائنسنس معطل یا مسلسل نان کمپلائنس پر منسوخ بھی کیا جاسکتا ہے۔