ہفتہ‬‮ ، 02 اگست‬‮ 2025 

پی ڈی ایم کا حکومت کے خلاف 23 مارچ کو ہرصورت مہنگائی مارچ کرنے کا اعلان

datetime 25  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن ) اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم نے حکومت کے خلاف 23 مارچ کو ہرصورت مہنگائی مارچ کرنے کا اعلان کردیا ، لانگ مارچ کے اسلام آباد میں قیام کو خفیہ رکھا جائے گا، تفصیل لانگ مارچ کے قریب جاری کی جائیں گی۔ پی ڈی ایم نے صدارتی نظام کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کا نظام کا نفاذ خطرناک ثابت ہوگا، صدارتی نظام ملکی تشخص پر وار تصور ہوگا

حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ منی بجٹ کوواپس لیا جائے ، سٹیٹ بینک خود مختاری کے نام پر ترمیمی بل کا سینیٹ میں راستہ روکنے پر ا تفاق کیا گیا اور غیرملکی (فارن) فنڈنگ کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے اور عمران خان کو نااہل قرار دینے کا مطالبہ بھی کیا گیاہے، پی ڈی ایم کا کہناہے کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے مصنوعی ایمانداری کا آئینہ دکھادیا، درجہ بندی میں پاکستان 117سے140پرچلا گیا ، مہنگائی نے عام آدمی کی کمرتوڑدی ہے، ملک کوایسے بھنورمیں پھنسا دیا نکلنے کے دوردورآثاردکھائی نہیں دے رہے، نااہل حکومت کی وجہ سے کھاد کا بحران پیدا ہوا جس کی ماضی میں کبھی مثال نہیں ملی، کسان قطار میں لگ کر در در ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہے، پی ڈی ایم کسانوں کے مسائل کو ہر فورم پر اجاگر کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں منگل کو مولانافضل الرحمان کی زیر صدارت پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں مسلم لیگ ن کے شاہد خاقان عباسی، مریم اورنگزیب، ڈاکٹرطارق فضل چودھری اور بلال کیانی شریک ہوئے۔ نیشنل پارٹی کے عبدالمالک، آفتاب شیرپاؤ، اویس نورانی شریک ہوئے، جمعیت علمائ￿ اسلام کے حافظ عبدالکریم اور حافظ حمداللہ بھی اجلاس میں شریک تھے۔ ان کے علاوہ اجلاس میں احسن اقبال، مریم نواز اور شہباز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں 23 مارچ کے لانگ مارچ کے حوالے سے حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں ان ہاؤس تبدیلی کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی۔ پی ڈی ایم کی سٹیئرنگ کمیٹی کی سفارشات پر غور کیا گیا، پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کیس سے متعلق بھی جائزہ لیا گیا۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں 8 سفارشات پیش کیں۔ جس میں لانگ مارچ کی تاریخ 23 مارچ سے تبدیل نہ کرنے، پیپلزپارٹی کو لانگ مارچ میں شرکت کی اجازت دینے کی تجویز کی گئی۔ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم نے لانگ مارچ کی تاریخ تبدیل نہ کرنے پراتفاق کیا اور ہر

صورت 23 مارچ کو مختلف شہروں سے اسلام آباد پہنچنے کا فیصلہ کیا۔ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے وفاقی حکومت کی جانب سے 23 مارچ کے احتجاج کو چند روز آگے لے جانے کے بعد حکومت مخالف اتحاد نے لانگ مارچ کی تاریخ تبدیل نہ کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج 23 مارچ کو ہی ہو گا اور 23 مارچ کے لانگ مارچ کے اسلام آباد میں قیام کو خفیہ رکھا جائے گا۔

اسلام آباد میں پی ڈی ایم کے قیام یا دھرنے کی تفصیل لانگ مارچ کے قریب جاری کی جائیں گی۔ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے تجویز دی کہ اگر اتحادی ایوان میں اپوزیشن کے موقف کی حمایت کرتے ہیں تو عدم اعتماد کی بھی ضرورت نہیں رہے گی۔ میاں نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کی تجویز کی حمایت کرتے ہوئے حکومت کی اتحادی جماعتوں سے فوری رابطے کرنے کی ہدایت بھی کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران پی ڈی ایم رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ

نے ملک بھر میں پھیلنے والی صدارتی نظام کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کا نظام کا نفاذ خطرناک ثابت ہوگا، صدارتی نظام ملکی تشخص پر وار تصور ہوگا۔ پی ڈی ایم سربراہی اجلاس نے سٹیٹ بینک ترمیمی بل اور منی بجٹ کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عوام پر ٹیکسوں کے اضافہ بوجھ کو مسترد کرتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں رہنماؤں نے سٹیٹ بینک خود مختاری کے نام پر ترمیمی بل کا سینیٹ میں راستہ روکنے پر اتفاق کیا۔پاکستان مسلم لیگ ن نے رائے دیتے ہوئے کہا کہ

سینیٹ میں سٹیٹ بینک ترمیی بل کا بھرپور انداز میں راستہ روکا جائے، جس پر رہنماؤں نے موقف اپناتے ہوئے کہا کہ حکومت کی تبدیلی پر فوری بل کو واپس لے لیا جائے گا۔ سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے اجلاس میں کہا کہ حکومت اخلاقی طور پر اپنا وجود کھو چکی ہے۔ حکومتی اتحادی بھی عوام دشمن پالیسیوں کے باعث تذبذب کا شکار ہیں۔ اپوزیشن کو اتحادی جماعتوں کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات کرنے

چاہئیں۔ اتحادی جماعتوں کو اپنے موقف پر قائل کرنا چاہیے۔ اگر اتحادی ایوان میں اپوزیشن کے موقف کی حمایت کرتے ہیں تو عدم اعتماد کی بھی ضرورت نہیں رہے گی۔ دریں اثناء اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دودن قبل پی ڈی ایم اسٹریئنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا، 23مارچ کومہنگائی مارچ ہوگا۔ تمام جماعتوں کی ذیلی تنظیمیں مارچ کو کامیاب بنائیں گی، عوام ملک کے کونے، کونے سے 23 مارچ کو اسلام آباد کا رْخ کریں گے، 23مارچ کولانگ مارچ میں کسان

بھرپورشرکت کریں گے، موجودہ حکمرانوں کے خاتمے کے لیے مارچ آخری کیل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 23مارچ کو فوجی پریڈ ظہر تک ختم ہوجاتی ہے ہم ظہر کے بعد اسلام آباد پہنچیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک خودمختاری کے نام پراسے عالمی مالیاتی اداروں کا غلام بنا دیا گیا ہے، کسی قیمت پراپنی آزادی کا سودا کرنے کی اجازت کسی حکمران کونہیں دے سکتے، اس بل سے پاکستان کی

خودمختاری ختم ہورہی ہے۔ جس طرح یہ خود کھلونا اسی طرح ملکی معیشت کو بھی کھلونا بنا دیا ہے۔ پی ڈی ایم نے منی بجٹ کومسترد کردیا ہے، منی بجٹ کوواپس لیا جائے۔ منی بجٹ سے مہنگائی کا بوجھ عام آدمی پرکئی گنا بڑھ گیا ہے۔پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ اگران میں کچھ شرم حیا ہوتی توچلوبھرپانی میں ڈوب مرنا چاہیے تھا، تاریخ کی ناکام اور کرپٹ حکومت ثابت ہوچکی ہے۔

ایسے حکمرانوں کو حکومت کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں، سارے سیاست دانوں کے خلاف کرپشن، کرپشن، چور، چور کہا گیا، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے ان کی مصنوعی ایمانداری کا آئینہ دکھادیا۔ کیونکہ درجہ بندی میں پاکستان 117سے140پرچلا گیا، اس حکومت نے ہر سیاست دان کو چور کہا اور اپنی کارکردگی پر کوئی توجہ نہیں دی۔ مہنگائی نے عام آدمی کی کمرتوڑدی ہے، ملک کوایسے بھنورمیں

پھنسا دیا نکلنے کے دوردورآثاردکھائی نہیں دے رہے، حکمرانوں کوعوام کی چیخیں سنائی نہیں دے رہی۔ نااہل حکومت کی وجہ سے کھاد کا بحران پیدا ہوا جس کی ماضی میں کبھی مثال نہیں ملی، کسان قطار میں لگ کر در در ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہے، پی ڈی ایم کسانوں کے مسائل کو ہر فورم پر اجاگر کرے گی۔ ’ای وی ایم سے متعلق فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اس سے پہلے بھی ای وی ایم کو

مسترد کرچکی ہے آج بھی واضح الفاظ میں اسے مسترد کرتی ہے کیونکہ یہ آر ٹی ایس کا دوسرا نام ہے ۔یہ آئندہ الیکشن میں مشینوں کا سہارا لینا چاہتے ہیں، قوم بیدارہے ان کومکھی کی طرح انگلی میں پکڑ کر اقتدارسے باہر کیا جائے گا، فارن فنڈنگ کیس میں عمران خان مجرم قرار پا چکا ہیں، عمران خان نے 22 کے قریب اکاؤنٹس چھپائے، وصول نہ کرنے والی تنخواہ نہ لینے پر اقتدارسے باہر کر دیا گیا،

جس نے 22 اکاؤنٹس چھپائے اسے تحفظ دیا جا رہا ہے، الیکشن کمیشن عمران خان کو نااہل اورپوری جماعت کوکالعدم قراردے۔ پی ٹی آئی اپنی قوت سے نہیں کسی اور قوت سے پارٹی بنی، ای وی ایم غیرآئینی عمل ہے، ہم ایسے الیکشن کوتسلیم نہیں کریں گے، یہ آرٹی ایس کا دوسرا نام ہے، انہوں نے کہا یک خلائی تجویز صدارتی طرز حکومت کی باز گشت ہے، صدارتی نظام ملک میں آمریت کا دوسرا نام رہا ہے چاہے

وہ ایوب ہو، یحیی ہو، ضیا ہو یا مشرف کے دور کا ہو، ہم اس ناپاک خواہش کو پورا نہیں ہونے دیں گے اور ہم آئین کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا صدارتی طرزحکومت پاکستان میں ایک سیاہ تاریخ رکھتا ہے کسی صورت قبول نہیں ، یہ آئین کے ڈھانچے کے خلاف سازش لگتی ہے، اس ناپاک خواہش کوکبھی پورا نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریکوڈک خفیہ معاہدے کو

عوام کے سامنے لایا جائے۔ بلوچستان میں معدنی ذخائرپرمقامی لوگوں کا حق ہے، ریکوڈک پربلوچستان کا حق تسلیم کیا جائے۔ فاٹا کے انضمام کوچارسال پورے ہوگئے، فاٹا کی عوام کو کوئی نظام نہیں دیا گیا، ظلم کیا جارہا ہے، فاٹا کی عوام پر ناکام نظام مسلط کیا جارہا ہے، موجودہ صورتحال میں حکومت کا خاتمہ لازم ہے۔کھاد سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج ملک میں کھاد ناپید ہوچکی ہے،

ملک میں پہلی مرتبہ کھاد کا بحران پیدا ہوا، کسان کے مسائل کوہرفورم پراٹھائیں گے۔سانحہ مری سے متعلق بات کرتے ہوئے فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ نظام سویا رہا، چھوٹے سرکاری ملازمین کو نکالنا ناکافی ہے، وزیراعظم عمران خان، عثمان بزدار کی سطح پر استعفے آنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا پی ڈی ایم نے منی بجٹ کومسترد کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح یہ خود کھلونا ہے انہوں نے ملکی

معیشت کو بھی کھلونا بنا دیا ہے، قوم بیدار ہے انشائ￿ اللہ دودھ میں سے مکھی کی طرح انہیں اقتدار سے باہر کرے گی۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد سیاست کا حصہ ہے تاہم ابھی اس پر کوئی غور نہیں کیا گیا، موجودہ صورتحال میں اس حکومت کا خاتمہ لازمی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ مری پر عمران خان اور عثمان بزدار کو عہدوں سے مستعفیٰ ہونا چاہیے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…