راولپنڈی ، مری (مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی)مری میں طوفانی برفباری کے دوران سیاحوں سے زیادہ کرایہ طلب کرنے پر بعض ہوٹلوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق سیاحوں کی مجبوری کا فائدہ اٹھانے اور ان سے کرائے کی مد میں زیادہ رقم وصول کرنے پر ایک ہوٹل سیل کر دیا گیا ہے۔ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کی جانب سے سوشل
میڈیا پر شکایت کے بعد تحقیقات کرکے کارروائی کی گئی۔دوسری جانب سیاحوں کے مری اور گلیات میں داخلے پر پابندی میں مزید 24 گھنٹوں کی توسیع کردی گئی ہے، بیشتر سیاح مری سے نکل گئے ہیں تاہم علاقہ مکینوں کی مشکلات برقرار ہیں جب کہ شہر میں بجلی کی فراہمی مکمل بحال نہیں کی جاسکی ہے۔مری میں پائپ لائنوں میں پانی جم جانے سے شہریوں کو پانی کی قلت کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔یاد رہے کہ 7 جنوری کو رات گئے مری میں شدید برفباری اور سیاحوں کے رش کی وجہ سے صورتحال سنگین ہوگئی تھی جس سے 23 افراد گاڑیوں میں پھنسے رہنے کے باعث انتقال کرگئے تھے۔سانحہ کے بعد سیاحتی مقام کو آفت زدہ قرار دے کر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی۔علاوہ ازیں مری اور گردونواح میں موسم صاف ہوگیا اوردھوپ نکلی ہوئی ہے،اہم سڑکوں پر ٹریفک بھی مکمل طورپر بحال ہوگئی ۔مری کے نواحی علاقوں اور دیہات کو جانے والی سڑکوں سے برف ہٹانے اور راستے کھولنے کا کام جاری منگل کو
بھی جاری رہا تاہم شہری علاقوں میں رات گئے بجلی بحال کردی گئی ہے جبکہ دیہی علاقے بجلی سے محروم رہے ،مری اور گردونواح میں پائپ لائنوں میں پانی منجمد ہونے سے 6 دن سے پانی کی فراہمی معطل ہوگئی، انٹرنیٹ سروس جزوی بحال ہوچکی ہے۔ اطلاعات کے مطابق سیاحوں کی واپسی کے بعد ہوٹل خالی ہیں ، مال روڈ اور دیگر سڑکوں پر
آمدروفت میں نمایاں کمی ہے۔دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ مری میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ کی تحقیقات کا آغاز ہو چکا ہے، غفلت یا کوتاہی کے ذمہ داروں کے خلاف بلاتفریق کارروائی ہو گی۔