راولپنڈی (این این آئی)وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو سانحہ مری کی ابتدائی رپورٹ پیش کردی گئی جس کے مطابق ۔گاڑیوں میں بیٹھے افرادکاربن مونو آکسائیڈ سے جاں بحق ہوئے۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق7 جنوری کو مری میں 16گھنٹے میں4 فٹ برف پڑی،3 جنوری سے7 جنوری تک ایک لاکھ 62 ہزارگاڑیاں مری میں داخل ہوئیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ گاڑیوں میں بیٹھے 22 افرادکاربن مونو
آکسائیڈ سے جاں بحق ہوئے، 16 مقامات پر درخت گرنے سے ٹریفک بلاک ہوئی، مری جانے والی 21 ہزارگاڑیاں واپس بھجوائی گئیں۔رپورٹ کے مطابق مری اور گرد و نواح میں موجود سڑکوں کی گزشتہ دو برس سے جامع مرمت نہیں کی گئی تھی اور گڑھوں میں پڑنے والی برف سخت ہونے کے باعث ٹریفک کی روان میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ مری میں موجود ایک نجی کیفے کے باہر پھسلن ہونے کے باوجود کوئی حکومتی مشینری موجود نہیں تھی اور اسی پھسلن والے مقام پر مری سے نکلنے والوں کا مرکزی خارجی راستہ تھا، سیاحوں کے مری سے خارجی راستے پر برف ہٹانے کیلئے ہائی وے کی مشینری موجود نہیں تھی۔رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ مری کے مختلف علاقوں میں بجلی نہ ہونے کے باعث سیاحوں نے ہوٹلز چھوڑ کر گاڑیوں میں رہنے کو ترجیح دی۔رات گئے ڈی سی راولپنڈی اور سی پی او راولپنڈی کی مداخلت پر مری میں گاڑیوں کی آمد و رفت پر پابندی لگائی گئی اور مری کی شاہراہوں پر ٹریفک بند ہونے کے باعث برف ہٹانے والی مشینری کے ڈرائیورز بھی بروقت موقع پر نہ پہنچ سکے تاہم متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر اور ڈی ایس پی ٹریفک کی روانی یقینی بنانے موقع پر موجود تھے۔رپورٹ کے مطابق مری میں ایسا کوئی پارکنگ پلازا موجود نہیں جہاں گاڑیاں پارک کی جاسکتیں، صبح 8 بجے برف کا طوفان تھمنے کے بعد انتظامیہ حرکت میں آئی۔وزیر اعلی پنجاب نے مزید تحقیقات کے لیے ایڈیشنل چیف سیکریٹری کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ٹریفک لوڈمینجمنٹ نہ کرنے پر اظہار برہمی کیا ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مری میں گنجائش سے زیادہ گاڑیوں کی آمد پر اظہار برہمی کیا ہے اور واقعے کی انکوائری کرانیکا اعلان کیا، ان کا کہنا تھا کہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی7 روز میں رپورٹ دیگی۔وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ مخصوص حد سے زیادہ گاڑیوں اور لوگوں کو مری داخلے کی اجازت نہیں دی جائیگی، مری میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بلا امتیاز کارروائی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ ریسکیو 1122کے عملے کو ٹریل بائیکس اور وائرلیس سیٹ دیے جائیں گے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے مری میں اوور چارجنگ کرنے والے ہوٹلوں کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دیا ہے۔