اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی)مری میں سیرو تفریح کے لیے جانے والےاسلام آباد کے ایک ہی خاندان کے7 افراد جاں بحق ہوگئے۔نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد سے تعلق رکھنے والا خاندان سیرو تفریح کے لیے مری گیا تھا جو شدید برفباری اور سردی میں پھنس گیا جس کے باعث خاندان کے تمام فراد کو گاڑی میں ہی رات گزارنا پڑی جس سے وہ
جانبرنہ ہوسکے۔ذرائع کا بتانا ہےکہ مری میں انتقال کرنے والے شہری کی شناخت نوید کے نام سے ہوئی ہے جو اسلام آباد پولیس کا اہلکار ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق نوید تھانہ کوہسار کا اسسٹنٹ سب انسپکٹر تھا جو چھٹی لے کر خاندان کے ہمراہ سیرو تفریح کے لیے مری گیا تھا لیکن بدتر صورتحال میں یہ تمام افراد جانبر نہ ہوسکے۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے مری اور گلیات میں رش میں پھنسی گاڑیوں میں اموات پر رنج وغم اور افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اس حکومت کی انتظامی صلاحیت کا عالم ہے کہ مری اور گلیات میں ٹریفک انتظامات کرنے کے قابل بھی نہیں ۔ اپنے بیان میں اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ مری اورگلیات میں ٹریفک رش میں پھنسی گاڑیوں میں شہریوں کی اموات انتظامی نااہلی اور مجرمانہ غفلت کا دردناک واقعہ ہے ،یہ اس حکومت کی انتظامی صلاحیت کا عالم ہے کہ مری اور گلیات میں ٹریفک انتظامات کرنے کے قابل بھی نہیں ۔
انہوں نے کہاکہ جبحکومت کو پتہ تھا کہ شہری اس قیامت خیز سردی میں پھنسے ہوئے ہیں تو انہیں بچانے اور محفوظ مقامات تک پہنچانے کی کوشش کیوں نہ ہوئی؟،اگر حکومت ایک ہزار گاڑیوں کے انتظام کی بھی صلاحیت نہیں رکھتی تو پھر اسے اقتدار میں رہنے کا کیا اور کیوں حق ہے؟ ۔ انہوں نے کہاکہ اگر سیاح اتنی بڑی تعداد میں جا رہے تھے تو حکومت
کو کیوں پتہ نہ چلا؟انتظامیہ کہاں سوئی ہوئی تھی؟ پیشگی انتظامات کیوں نہ کئے گئے؟،جو حکومت رش میں پھنسے اپنے شہریوں کو نہیں بچاسکتی وہ مہنگائی کی دلدل سے عوام کو کیسے نکال سکتی ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ جو حکومت ایک ہزار گاڑیوں کا مسئلہ حل نہیں کرسکتی، وہ ملک کے بڑے اور سنگین مسائل سے کیونکر نمٹ سکتی ہے؟۔ انہوں نے کہاکہ
عمران نیازی میں تو اخلاقیجرات نہیں، کم ازکم اس سنگین مجرمانہ غفلت کے ذمہ داروزیراور ماتحتوں کو ہی برخاست کیاجائے ،اس خون ناحق پر کسی کو تو ذمہ دار ٹھہرایا جائے، عوام کے خون پر حکومتی مجرمانہ خاموشی بدترازگناہ کے مترادف ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ وفات نہیں شہریوں کے قتل عمد کے مترادف ہے، سیاحت میں اضافے کاحکومتی پراپگنڈہ
سفاکی اور سنگ دلی کی انتہاء ہے،مغرب کی مثالیں دینے والوں نے تو مشرقی روایات کی بھی لاج نہیں رکھی ،متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کرتاہوں، ان کے غم میں شریک ہیں ،اللہ تعالی مرحومین کو جواررحمت میں جگہ اور پسماندگان کو صبر جمیل دے۔ آمین۔