جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

ڈالر کی قیمت بڑھ رہی ہے ،ملک میں بدترین افراط زر ہے،علی محمد خان کاتہلکہ خیز انکشاف

datetime 7  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) سینیٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران روپے کو مستحکم کرنے کے متعلق سینیٹر مشتاق کے سوال کے جواب میں رکن قومی اسمبلی و وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت بڑھ رہی ہے ،ملک میں بدترین افراط زر ہے ،پی پی اور ن لیگ کو سلام ہے جنہوں نے کارنامے کئے ،بے نظیر دور میں روپے کی قدر میں سو فیصد کمی ہوئی تھی

ہمارے دور میں 45فیصد ہوئی ہیں،ن لیگ کے دور میں 9 ارب ڈالر فارن ریزرو تھااس وقت 20 ارب ڈالر ریزرو موجود ہے، فارن ریزرو بڑھے گا تو ڈالر کی قیمت کم ہو گی، بیرونی قرضے21 ہزار ارب تک پہنچ چکے ہیں۔روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافہ پر علی محمد خان کا سینیٹ میں جواب دیتے ہوئے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کو سلام جنھوں نے کارنامہ انجام دیئے، بے نظیر جب وزیر اعظم بنیں اور جب نواز شریف وزیر اعظم بنے ان ادوار میں 100 فیصد روپیہ کی قدر گری،پی ٹی آئی حکومت میں 45 فیصد قدر گری اسکی وجوہات بھی یہ لوگ ہیں، ان لوگوں نے اتنا ادھار لیا تو ہم جب اقتدار میں آئے تو سارا بوجھ ہم پر آیا، علی محمد خان نے مزید کہا ہے کہ 2017 میں جب نئے الیکشن ہوئے تو فارن رزیرو 9 ارب ڈالر تھا، اس وقت فارن ریزرو 20 ارب ڈالر کو چھو رہا ہے، ہم نے اسٹیٹ بینک سے روپیہ لیکر مارکیٹ میں نہیں ڈالنے، جیسے جیسے معیشت بہتر ہورہی ہے روپیہ کی قدر بھی بہتر ہوجائے گی، پاکستان کی تباہی کس نے کی کیوں نہ بتاوں؟ علی محمد خان نے مزید کہا ہے کہ پاکستان کا قرضہ اس وقت 41 عشاریہ 5 ارب ڈالر تک ہوگیا ہے،ہم نے ایک ہزار ارب روپیہ اسٹیٹ بینک سے بفر کیش تیار کیا ہے،16 عشاریہ 5 ارب ڈالر کا گزشتہ قرضہ میں اب تک اضافہ ہوا ہے انہوں نے مزید کہا۔ کہ اسحاق ڈار نے 4 سال مصنوعی معیشت چلائی اس موقع پر وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے وزارت خزانہ کی جانب سے تحریری جواب پیش کیا جس کے مطابق سال 2018/19 میں حکومت نے 3828 روپے ٹیکس اکھٹا کیاسال 2019/20 میں حکومت نے 3997 روپے ٹیکس اکھٹا کیا گیا ہے سال 2020/21 میں حکومت نے 4745 ارب روپے ٹیکس اکھٹا کیا ،جولائی ستمبر 2020/21 میں امپورٹ 11 ارب 28 کروڑ 61 لاکھ ڈالرز تھیں ،جولائی ستمبر 2020/21 میں ایکسپورٹ 5 ارب 47 کروڑ 18 لاکھ ڈالرز تھیں جولائی ستمبر 2020/21 میں تجارتی خسارہ 5 ارب 81 کروڑ 43 لاکھ ڈالرز تھا جولائی ستمبر 2021/22 میں امپورٹ 18 ارب 74 کروڑ 68 لاکھ ڈالرز تھا جولائی ستمبر 2021/22 میں ایکسپورٹ 6ارب 99 کروڑ 75 لاکھ ڈالر تھا جولائی ستمبر 2020/21 کے مقابلے میں جولائی ستمبر 2021/22 تجارتی خسارے میں 102.08 فیصد تبدیلی تھی۔سینیٹ کا اجلاس پیر کی شام چار بجے تک ملتوی کر دیا گیا ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…