ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

خیبر پختونخوا اسمبلی کے 58 اراکین نے ایک روپے کا ٹیکس بھی ادا نہیں کیا

datetime 7  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن )ایف بی آر نے خیبر پختونخواہ کے اراکین اسمبلی کی ٹیکس ڈائریکٹری جاری کر دی جس کے مطابق 58اراکین کے پی کے اسمبلی نے ایک روپیہ ٹیکس جمع نہیں کروایا ۔ خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے145 اراکین کی ٹیکس تفصیلات جاری کر دیں ہیں جن کے مطابق امجد آفریدی صوبائی اسمبلی کے

سب سے امیر رکن رہے جنہوں نے1 کروڑ 21 لاکھ 14 ہزار روپے کا ٹیکس ادا کیا۔ وزیراعلی کے پی کے محمود خان نے مجموعی طور پر 66ہزار ایک سو بیالیس روپے ٹیکس ادا کیا ہے ۔ اپوزیشن لیڈر خیبر پختونخواہ اکرم خان درانی نے 63ہزار تین سو 71روپے ٹیکس ادا کیا ہے ۔ خیبر پختونخواہ اسمبلی کے 58اراکین جنہوں نے اس سال ایک روپے کا ٹیکس ادا نہیں کیا جبکہ 59اراکین کی جانب سے صرف ہزاروں روپے میں ٹیکس ادا کیا گیا ہے ۔ دوسری جانب ایف بی آر نے ارکان پارلیمنٹ کے 2019میں جمع کرائے ٹیکس کی تفصیلات پر ڈائریکٹری جاری کر دی،80سینٹرز اور 312ارکان اسمبلی نے ٹیکس ادا کیا، وزیراعظم عمران خان نے 98 لاکھ روپے، وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار ’صرف‘ دو ہزار روپے، سینیٹر ذیشان خانزادہ نے 1 ہزار روپے، جام کمال نے ایک کروڑ 17 لاکھ 50 ہزار 799 روپے جبکہ یوسف رضا گیلانی نے کوئی انکم ٹیکس نہیں دیا۔ڈائریکٹری کے مطابق،وزیراعظم کی انکم 4 کروڑ 45 لاکھ روپے ہے اور 2019 میں 98 لاکھ 54 ہزار 959 روپے انکم ٹیکس ادا کیا،اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی قابل ٹیکس آمدن 3 کروڑ 50 لاکھ جبکہ سال 2019 میں 71 لاکھ 5 ہزار روپے ٹیکس جمع کروایا،28 کروڑ سے زائد آمدنی رکھنے والے آصف علی زرداری نے 22 لاکھ 18 ہزار 229 روپے ٹیکس دیا،دوسری جانب بلاول بھٹو زرداری کی کل آمدنی 3 کروڑ 80 لاکھ روپے ہے،جبکہ 5 لاکھ 35ہزار 245 روپے ٹیکس جمع کروایاہے ،یوں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے 5 لاکھ55 ہزار 794 روپے انکم ٹیکس ادا کیا، اسپیکر قومی اسمبلی نے ایسوسی ایشن آف پرسن سے 14 لاکھ 34 ہزار ٹیکس ادا کیا،اسد عمر نے 42 لاکھ 72 ہزار 426 روپے ،وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے 1 لاکھ 36 ہزار 808 روپے انکم ٹیکس ادا کیا، سینیٹررضاربانی نیایک کروڑ55لاکھ5ہزار 493روپیانکم ٹیکس دیا،جبکہ وفاقی وزیرمرادسعیدنے86ہزار606روپیٹیکس دیا تھا،وزیرمملکت فرخ

حبیب نے4لاکھ 5ہزار477روپے دیا،شاہدخاقان عباسی نے48لاکھ 71ہزار277روپے ،وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارنیصرف 2ہزاررو پے ،وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہنے19لاکھ21ہزار914روپے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوامحمودخان نے66ہزار258روپے،وزیراعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجونے10لاکھ 61ہزار777روپے،سابق وزیراعلیٰ جام کمال نے ایک کروڑ17لاکھ 50ہزار799روپے،وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے 8لاکھ 51ہزار955روپے ،سینٹ ارکان میں سے

صرف 80 سینیٹرز نے اپنے ٹیکس گوشوارے جمع کرائے شوکت ترین نے 2 کروڑ 66 لاکھ 27 ہزار 737 روپے کا انکم ٹیکس ادا کیا، فیصل واوڈا نے 11 لاکھ 62 ہزار 429 روپے ،فروغ نسیم نے 42 لاکھ 85 ہزار 201 روپے ،اعظم نظیر تارڑ نے  25 لاکھ 40 ہزار126 روپے ،سینیٹر احمد خان نے 23 لاکھ 88 ہزار 362 روپے ،چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی نے 13 لاکھ 99 ہزار 327 روپے ،سینیٹر طلحہ محمود نے 3 کروڑ 22 لاکھ 80 ہزار 549 روپے ،سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے

سال 2019 میں کوئی ایک روپیہ بھی ادا نہیں کیا، سینیٹر شبلی فراز نے 8 لاکھ 85 ہزار 451 روپے ،ڈائریکٹری کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے 5 لاکھ 57 ہزار 450 روپے، پی ٹی آئی نور عالم خان نے 82 ہزار 311 روپے، مسلم لیگ ن کے خواجہ سعد رفیق نے 2 لاکھ 69 ہزار 414 روپے انکم ٹیکس ادا کیا،جبکہ دیگر اراکین پارلیمنٹ میں مسلم لیگ ن کے خواجہ آصف نے 2 لاکھ 30 ہزار 386 روپے، وزیر غلام سرور خان نے 12 لاکھ 11 ہزار 661 روپے، وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے 66 ہزار 258 روپے، وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے 10 لاکھ 99 ہزار 758 روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔2019ء کے

دوران وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے صرف 2 ہزار روپے انکم ٹیکس ادا کیا جبکہ مسلم لیگ ن کے خرم دستگیر نے 91 ہزار روپے، پیپلزپارٹی کی شیریں رحمان نے 9 لاکھ 40 ہزار روپے، سینیٹر مشاہد حسین سید نے 76 ہزار روپے، سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے 49 لاکھ روپے، وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی 7 لاکھ 84 ہزار روپے انکم ٹیکس جمع کرایا۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی نے 40 ہزار 913 روپے، ، وفاقی وزیر مونس الہی نے 65 لاکھ 34 ہزار 251 روپے، سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی

نے 9 لاکھ 32 ہزار 835 روپے، وزیر دفاع پرویز خٹک نے 12 لاکھ 57 ہزار 461 روپے، وفاقی وزیر نور الحق قادری نے 62 ہزار 250 روپے، شہریار آفریدی نے 53 ہزار 876 روپے، ، سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے 89 ہزار 479 روپے، سینیٹر ذیشان نے 1 ہزار روپے، شیریں مزاری نے 3 لاکھ 71 ہزار 33 روپے، عامر ڈوگر نے 22 لاکھ 98 ہزار 790 روپے، وفاقی وزیر خسرو بختیار نے 1 لاکھ 58 ہزار 100 روپے، احسن اقبال نے 55 ہزار 656 روپے، اعظم نذیر تارڑ نے 25 لاکھ 40 ہزار126 روپے، سینیٹر احمد خان نے 23 لاکھ 88 ہزار 362 روپے، یوسف رضا گیلانی نے کوئی انکم ٹیکس ادا نہیں کیا۔ ملیکہ علی بخاری نے 38 ہزار 343 روپے ، ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے 39 ہزار 761 روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…