منگل‬‮ ، 30 دسمبر‬‮ 2025 

اومیکرون قسم سے ہسپتال میں داخلے کے خطرے کی شرح پر نیا ڈیٹا سامنے آگیا

datetime 7  جنوری‬‮  2022 |

لندن(این این آئی)کووڈ 19 سے تحفظ کے لیے ویکسینیشن کرانے والے افراد میں کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون سے بیمار ہونے پر ہسپتال میں داخلے کا خطرہ ڈیلٹا کے مقابلے میں دوتہائی حد تک کم ہوتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔یو کے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کے مطابق اومیکرون سے متاثر بالغ افراد کا

ویکسینیشن کے بعد ہسپتال میں داخلے کا خطرہ ڈیلٹا قسم کے مقابلے میں ایک تہائی ہوتا ہے۔تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ ڈیلٹا کے مقابلے میں اومیکرون سے بیمار افراد کے لیے ہنگامی طبی امداد یا ہسپتال میں داخلے کا امکان 50 فیصد تک کم ہوتا ہے۔برطانیہ میں 3 جنوری کو 14 ہزار 210 کووڈ مریض ہسپتال میں داخل ہوئے جو فروری 2021 کے بعد سب سے زیادہ ہے مگر جنوری 2021 میں 34 ہزار سے زیادہ مریضوں سے کم ہے۔اس نئے ڈیٹا میں تصدیق کی گئی کہ تمام کووڈ ویکسینز ڈیلٹا کے مقابلے میں اومیکرون قسم سے ہونے والی علامات والی بیماری سے بچانے کے لیے کم مثر ہیں۔جن افراد نے فائزر یا موڈرنا ویکسینز کی 2 خوراکیں استعمال کی ہوتی ہیں، ان میں ویکسینز کی افادیت دوسری خوراک کے استعمال کے 20 ہفتوں بعد 65 سے 70 فیصد تک گھٹ جاتی ہے۔مگر بوسٹر ڈوز کے استعمال کے 2 سے 4 ہفتوں بعد ویکسینز کی افادیت 65 سے 75 فیصد تک پہنچ جاتی ہے مگر 9 ہفتوں بعد گھٹ کر 55 سے 70 فیصد اور 10 ہفٹوں یا اس کے بعد 40 سے 50 فیصد تک پہنچ جاتی ہے۔یوکے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی نے کیمرج یونیورسٹی ایم آر سی بائیو اسٹیٹکس یونٹ کے ساتھ مل کر اومیکرون کے 5 لاکھ 28 ہزار 176 اور ڈیلٹا کے 5 لاکھ 73 ہزار 12 کیسز کا تجزیہ کیا۔ڈیٹا سے عندیہ ملتا ہے کہ ویکسین کی 3 خوراکیں اومیکرون سے بیمار ہونے پر ہسپتال میں داخلے کا خطرہ 68 فیصد تک کم کردیتی ہیں۔کسی بھی ویکسین کی ایک خوراک اومیکرون قسم سے علامات والی بیماری ہونے پر ہسپتال میں داخلے کا خطرہ 35 فیصد تک کم کردیتی ہے۔کسی بھی ویکسین کا استعمال نہ کرنے والے افراد کے مقابلے میں ویکسینز کی 2 خوراکوں سے 24 ہفتوں تک یہ خطرہ 67 فیصد تک کم رہتا ہے جبکہ دوسری خوراک کے 25 یا اس سے زیادہ ہفتوں بعد یہ شرح گھٹ کر 51 فیصد تک پہنچ جاتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…