اسلام آباد(این این آئی)مسلم لیگ (ن )کے رہنما سینیٹر مصدق مسعود ملک نے گھر کے ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے پر اہلیہ کیخلاف احتجاج کیا اوربعد میں شرمندگی اٹھانے اعتراف بھی کرلیا۔ سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ،ریونیوواقتصادی امور کے اجلاس کے دوران سینیٹر مصدق ملک نے چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق احمد کو مخاطب کر کے
اپنے گھر کا واقعہ سنایا کہ میری اہلیہ نے گھر کے ملازمین کی تنخواہوں میں بے تحاشہ اضافہ کیا تو میں نے شدید گلہ کیا اور کہا کہ آپ نے ان کی تنخواہوں میں بے تحاشہ اضافہ کیوں کیا ہے، جس پر میری اہلیہ نے ایک بیلنس شیٹ تھما کر اس پر ملازمین کی تنخواہوں کے حساب سے ان کے گھر کابجٹ بنانے کیلئے کہا،اہلیہ کا موقف تھا کہ ملازمین کے دو دو،تین تین بچے ہیں تو اتنی تنخواہ میں کس طرح گزارہ کرلیں گے، آپ بتائیں؟ جس پر میں بیلنس شیٹ بنانے میں ناکام رہا اور سرجھکا کر شرمندگی اٹھانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا کیونکہ مہنگائی کے حساب سے اہلیہ کا فیصلہ درست تھا،بالکل اسی طرح غریبوں کی حالت بھی ملک میں ناقابل بیان ہیں۔قبل ازیں چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق احمد نے موقف اپنایا تھا کہ ٹیکس چوری کی روک تھام کے بغیرعوام کو مستقل ریلیف دینے کے بدلے میں ہمیں ہروقت آئی ایم ایف سے قرضے لینے پڑیں گے، جس کے نتیجے میں ریاست کا نظام تباہ ہو گا،ہم پارلیمنٹ سمیت مختلف فورم پر بطور ریاستی ادارے کا دفاع کرتے ہیں،پارلیمنٹرین کو بھی ریاست کے مفادات کو دیکھنا ہو گا۔جس پر سینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ ہم پارلیمان میں عوام اور ریاست کے مابین توازن قائم کرنے کیلئے بیٹھے ہیں، ہمارا بنیادی کام پالیسی تشکیل دینا ہے، بنیادی مسئلہ ہی جمہوری اور غیر جمہوری سوچ کا ہے۔