اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

پاکستان کے قانون کے مطابق آپ کسی فرد سے پیسہ لے سکتے ہیں کسی کمپنی سے نہیں ،دونوں کمپنیوں کا ریکارڈ آج تک الیکشن کمیشن میں یا نہ اسٹیٹ بینک کو ملا،ن لیگ کا وزیراعظم عمران خان کیخلاف شدید ردعمل

datetime 5  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے کہا ہے کہ امریکا میں بنائی گئی دوکمپنیوں کے فیصلے کرنے والے عمران خان ہیں،پاکستانی قانون کے مطابق آپ کسی فرد سے پیسہ لے سکتے ہیں کسی کمپنی سے نہیں ،دونوں کمپنیوں کا ریکارڈ آج تک الیکشن کمیشن میں یا نہ اسٹیٹ بینک کو ملا،منتخب وزیر اعظم نوازشریف نے ایک پیسہ بھی نہیں لیا اور اقامہ پر ہٹایا گیا ،اکائونٹس میں ایک 21 لاکھ ڈالر دبئی سے

کرکٹ کمپنی کے تحت بھجوائے گئے ، کمپنی کا مالک کون ہے کسی معلوم نہیں، موجودہ وزیر اعظم کے اکائونٹس میں پیسے آرہے ہیں کوئی ایکشن نہیں ،جن کو جے آئی ٹی بنانے کا شوق تھا اس خوردبرد پر خاموش کیوں ہیں؟،اس نظام میں خرابی پر سوال اٹھ رہا ہے،امید ہے سپریم کورٹ اس کا ازخود نوٹس لے گی ،مریم نواز کی آڈیو بنانے والے اور لیک کرنے والے کون ہیں؟ ۔ ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں شاہد خاقان عباسی، مریم اورنگزیب، ڈاکٹر طارق فضل اور بلال کیانی نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ شائع کی ہے،یہ رپورٹ 228 صفحات پر مشتمل ہے یہ کاپی سرکای طور پر نہیں آئی۔ انہوںنے کہاکہ اکبر ایس بابر نے جو باتیں کی اسکا ثبوت اس رپورٹ میں موجود ہیں ،اکبر ایس بابر عام آدمی نہیں تھے وہ جانتے تھے یہ جماعت کیا کررہی ہے؟وہ جانتے تھے کہ پی ٹی آئی فنڈز کی غیر قانونی اقدام کررہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ اکبر ایس بابر پی ٹی آئی کے مالی امور کو جانتے تھے،انکا کہنا ہے کہ جو تفصیلات پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کو دی وہ جعلی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ دوسرے ممالک سے جو پیسے پاکستان آئے کیا وہ پاکستان کے قوانین کے مطابق تھے؟،یہ الزامات کے جوابات کیلئے اکبر ایس بابر نے جواب مانگا ،الیکشن کمیشن نے پوری کوشش کی لیکن کوئی ریکارڈ عمران خان نے پیش نہیں کیا،کبھی وکیل بدل جاتے تھے کبھی تاریخ بدل جاتی تھی ۔ انہوں نے کہاکہ حنیف عباسی نے سپریم کورٹ میں پٹیشن کی تو ہدایت پر الیکشن کمیشن نے اسکروٹنی کمیٹی بنائی۔ شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ کوئی بھی تفصیل آج تک عمران خان اور تحریک انصاف نے نہیں دی ،یہ بڑا ثبوت ہے اس ڈاکے کا کہ کوئی ریکارڈ پیش نہیں کیا،یہ اس سارے معاملہ کی بنیادی حقیقت ہے۔ انہوںنے کہاکہ یہ کوشش کی گئی کہ کمیٹی کی

تفصیل کسی سے شیئر نہ کی جاسکیں ،اس دستاویز کو پبلک نہ کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی ،یہ رپورٹ صرف 5 سال کی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ 2013 کے بعد کا ریکارڈ اس میں موجود نہیں ہے،جو ثبوت اس میں موجود ہیں وہ تفصیل پی ٹی آئی نے نہیں کمیٹی نے خود حاصل کی ہیں،ان اکائونٹس کے مطابق 1 عشاریہ 3 ارب روپیہ آیا ۔ انہوںنے کہاکہ اسٹیٹ بینک کے مطابق ان اکائونٹس میں 1 عشائیہ 6 ارب روپیہ آیا،30 کروڑ روپیہ ابھی بھی لاپتہ ہے کہاں گیا؟۔ انہوںنے کہاکہ 2008 اور 2009 میں رقم کم تھی

اسکے بعد 2 کروڑ ، 6 اور پھر 14 کروڑ روپیہ غائب ہوگیا ،5 سال میں 31 کروڑ روپیہ ان اکاونٹس سے غائب ہوگیا ۔ انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی کے اکائونٹس کی تعداد بھی مکمل معلوم نہیں ،اسٹیٹ بینک بتاتا ہے انکے 18 اکائونٹس تھے ،الیکشن کمیشن کے ریکارڈ کے مطابق انکے 4 اکائونٹس ہیں،14 اکائونٹس کا مقصد کیا تھا کچھ علم نہیں ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ 2013 سے 2018 تک اکاونٹس

کا یہ معاملہ اربوں روپے تک پہنچ گیا،ابھی تو فارن فنڈنگ کی بات ہوئی ہی نہیں یہ تو وہ پیسہ ہے جو فنڈز ان اکائونٹس میں موصول ہوئے ۔ انہوںنے کہاکہ امریکا میں 2 کمپنیاں بنائی گئی دونوں کمپنیوں کے فیصلے کرنے والے عمران خان ہیں،پاکستان کا قانون کہتا ہے آپ کسی فرد سے پیسہ لے سکتے ہیں کسی کمپنی سے نہیں ،کمپنیاں چلانے اور پیسہ حاصل کرنے والے بھی خود ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ

امریکہ میں قائم ان دونوں کمپنیوں کا ریکارڈ آج تک الیکشن کمیشن میں یا نہ اسٹیٹ بینک کو ملا،آج تک ان دونوں کمپنیوں نے ریکارڈ کسی کو مہیا نہیں کیا،اس اسکروٹنی کمیٹی نے خود جاکر امریکا کے ڈیپارٹمنٹ آف جسٹس سے جاکر اکٹھا کیا ۔ انہوںنے کہاکہ اس وقت کے 23 کروڑ روپے کی تفصیل اس میں شامل ہے ،عمران خان نے آج تک ان اکائونٹس کی کوئی تفصیل مہیا نہیں کی ۔ انہوںنے کہاکہ

چار اور ممالک میں اکبر ایس بابر نے بتایا کہ کمپنیاں تھیں ،آسٹریلیا، برطانیہ اور کینڈا میں یہ کمپنیاں بنائی گئیں۔ انہوںنین کہاکہ 50 سے زائد ممالک میں ہی ٹی آئی کے چیپٹرز ہیں جو پیسہ بھجواتے ہیں ،ان اکائونٹس میں ٹرانزیکشن ہوئی ،ایک 21 لاکھ ڈالر دبئی سے کرکٹ کمپنی کے تحت پیسہ بھیجا کیا،اس کمپنی کا مالک کون ہے کسی معلوم نہیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ بات یہاں ختم نہیں ہوتی ،

پی ٹی آئی نے فیصلہ جس میں عمران خان اور بورڈ ممبر اس میں شامل ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ چار ملازمین کو اختیار دیا گیا کہ وہ اپنے ذاتی اکاونٹس میں پیسے دیئے جاسکیں،ان ذاتی اکاونٹس کی کیا ضرورت تھی؟ ،یہ عمران خان اور عارف علوی کی اجازت سے ہوا۔ انہوںنے کہاکہ ایک اقامہ میں ڈائریکٹر شپ جسکا ایک پیسہ نہیں لیا اس وزیر اعظم کو ہٹایا گیا،موجودہ وزیر اعظم کے اکائونٹس میں اتنے پیسے آرہے ہیں

اس پر کوئی ایکشن نہیں ،ریکارڈ دینے کیلئے جو شخص تیار نہیں ،سپریم کورٹ اس سے پوچھ نہیں سکتا کہ یہ پیسہ کہاں لیجارہے تھے؟ ۔ انہوںنے کہاکہ مزید ان ڈیکلریڈ اکائونٹس ہیں ،یہ 21 لاکھ ڈالر کرکٹ کلب دبئی سے بھیج رہا ہے،جن کو جے آئی ٹی بنانے کا شوق تھا اس خوردبرد پر خاموش کیوں ہیں؟،اس نظام میں خرابی پر سوال اٹھ رہا ہے،امید ہے سپریم کورٹ اس کا ازخود نوٹس لے گی ۔ انہوںنین کہاکہ

ہمیں الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کے ماضی کے ازخود نوٹسز پر یقین ہے۔ صحافی نے سوال کیاکہ مریم نواز اور پرویز رشید کی آڈیو لیک کی مذمت کریں گے؟ ۔ شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ مریم نواز کی آڈیو بنانے والے اور لیک کرنے والے کون ہیں؟ ۔ انہوںنے کہاکہ ہم آپس میں جو گفتگو کرتے ہیں وہ اس سے بھی بدتر ہوتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…