منگل‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

گورنر اسٹیٹ بینک کو وزیراعظم سے زیادہ بااختیار بنا دیا گیا ہے، احسن اقبال

datetime 5  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (آن لائن) مسلم لیگ(ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے قانون میں گورنر اسٹیٹ بینک کو پاکستان کے وزیر اعظم سے بھی زیادہ طاقتور اور بااختیار بنا دیا ہے، گورنر براہ راست صرف بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی بات سنے گا اور اس قانون کے ذریعے حکومت پاکستان کو بینکوں کا یرغمال بنا لیا گیا ہے، اسٹیٹ بینک کی خودمختاری کا بل ملک کی معاشی خودمختاری کو

سرینڈر کرنے کا بل ہے ہر پاکستانی ملک کے دفاع اور خودمختاری میں اپنا کردار ادا کرے۔کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ فسکل مانیٹری بورڈ کو اسٹیٹ بینک کے قانون میں ختم کیا گیا ہے اس کے نتیجے میں پاکستان میں معاشی سطح پر انتشار پیدا ہو گا جبکہ فسکل اور مانیٹری پالیسی کو کوآرڈینیٹ کرنے کا میکانزم ختم کردیا گیا ہے اس طرح اس میں جو شرائط شامل کی گئی ہیں اس میں اسٹیٹ بینک کے گورنر کو پاکستان کے وزیر اعظم سے بھی زیادہ طاقتور اور بااختیار بنا دیا ہے، پاکستان کا وزیر اعظم تو پھر بھی پارلیمنٹ کو جوابدہ ہے لیکن گورنر اسٹیٹ بینک نہ پارلیمنٹ کو جوابدہ ہو گا، نہ اس ملک میں کسی کی بات سننے کا مجاز ہو گا، وہ اگر کسی کی بات سنے گا تو بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی بات سننے کا مجاز ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اس قانون کے ذریعے حکومت پاکستان کو بینکوں کا یرغمال بنا لیا گیا ہے اور جب حکومت پاکستان اپنا تمام قرضہ بین الاقوامی بینکوں سے لے گی تو وہ اپنی شرائط پر قرض دیں گے اور ملک کی مالی خودمختاری پر بھی سمجھوتہ ہو گا ہمارے نزدیک اسٹیٹ بینک کی خودمختاری کا بل ملک کی معاشی خودمختاری کو سرینڈر کرنے کا بل ہیاور ہم سمجھتے ہیں کہ ہر پاکستانی ملک کے دفاع اور خودمختاری میں اپنا کردار ادا کرے۔

انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں سے درخواست کی کہ حکومت کی جانب سے متعارف کرائے گئے اسٹیٹ بینک کے قانون پر نظرثانی کریں اور اس میں وہ شقیں نکالیں جو قابل اعتراض ہیں اور جن سے پاکستان کی مالی خودمختاری پر سمجھوتہ ہو رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے یہ گزارشات کسی سیاست کے جذبے کے تحت نہیں کی

ہیں، یہ حکومت اور اپوزیشن کی بات نہیں ہے، یہ پاکستان کے عوام اور پاکستان کی بات ہے۔احسن اقبال نے تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کو بھی اس بل پر نظرثانی کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو پہلے پاکستانی بن کر سوچنا چاہیے تاکہ ہم وہ کام کریں جو پاکستان کے مفاد میں ہے۔اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول

صدیقی نے کہا کہ ایسے آئٹمز جن کا براہ راست اثر عوام پر پڑ رہا تھا، ان پر ہم قومی اسمبلی میں اپنی سفارشات جمع کرانا چاہ رہے تھے لیکن آج ہم نے مسلم لیگ(ن) کی بات بہت غور سے سنی ہے اور کئی پہلوؤں پر دوبارہ غور کریں گے جبکہ ہو سکتا ہے کہ ہمیں اب اپنی ترامیم میں ایک دو نکات کا اضافہ کرنا پڑے۔انہوں نے کہا کہ

کووڈ کے بعد جو صورتحال ہے اس کے بعد ضروری ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کو مل کر فیصلہ کرنا چاہیے، ہم حکومت کا حصہ ہیں یا نہیں ہیں اس بات سے قطع نظر جو فیصلہ پاکستان اور پاکستان کے عوام کے لیے صحیح ہو گا، ہم وہی کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) ڈیل کی سیاست پر یقین نہیں

رکھتی اور ہماری ڈیل صرف عوام کے ساتھ ہے، میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا شکریہ ادا کرتا ہوں انہوں نے بھی اس کی وضاحت کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام ضمنی انتخابات میں تواتر کے ساتھ مسلم لیگ(ن) اور اس کے بیانیے پر اعتماد کا اظہار کررہے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ ملک کے موجودہ معاشی بحران کا حل فوری،

صاف اور شفاف انتخابات ہیں کیونکہ 2018 کا تجربہ ناکام ہو گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے قائد نواز شریف کا یہ نظریہ ہے کہ پاکستان کے مسائل کو کوئی بھی ایک لیڈر، کوئی ایک جماعت اور کوئی ایک ادارہ تنہا حل نہیں کر سکتا اور پاکستان کو درپیش سیاسی، سفارتی اور معاشی چیلنجز کا حل یہی ہے کہ ہر محب وطن آئین اور جمہوریت

پر یقین رکھنے والی جماعت ملکی سلامتی اور ملکی مفادات کے ایجنڈے پر کام کرتے ہوئے جامع سیاست کرے۔ان کا کہنا تھا کہ جب مرکز میں ہماری حکومت تھی تو خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف اور صوبہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت تھی لیکن ہم نے دونوں حکومتوں کو ملا کر سی پیک نیشنل ایکشن پلان اور قومی توانائی پالیسی سمیت قومی پالیسیوں کو کامیاب بنایا لیکن اگر آج اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ کوئی تنہا پاکستان کو منزل مراد پر لے کر جا سکتا ہے وہ خودفریبی ہو گی۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…