اتوار‬‮ ، 22 جون‬‮ 2025 

حکومت کو جی ایس ٹی پر چھوٹ واپس لینے کی سیاسی قیمت چکانا پڑیگی،چیئر مین ایف بی آر

datetime 31  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)چیئرمین ایف بی آرڈاکٹر محمد اشفاق احمد نے کہاہے کہ حکومت کو جی ایس ٹی پر چھوٹ واپس لینے کی سیاسی قیمت چکانا پڑیگی،آئی ایم ایف کا ہمیشہ سے مطالبہ رہا ہے ریونیو بڑھائیں اور اصلاحات کریں، ماضی میں جب بھی آئی ایم ایف کا مطالبہ آتا ہم نئے ٹیکس لگا دیتے ہیں مگر پالیسی سطح کی تبدیلیوں پر کسی نے توجہ نہ دی،

آئی ایم ایف کا مطالبہ ٹیکس تفریق کو ختم کرنے کا تھا، ہمارا فوکس بھی ٹیکس تفریق و تضاد کو دور کرنے پر ہے، منی بجٹ کے ذریعے جو اصلاحات متعارف کروائی ہیں وہ تاریخی ہیں، 200 سے زائد مالیت کے درآمدی موبائل فون پر 17 فیصد جی ایس ٹی لاگو کرنے کی تجویز ہے، پاکستان میں ٹیکسوں کی جتنی مراعات ہیں اس حساب سے پاکستان کو دینا سب سے بڑا صنعتی ملک ہونا چاہیے،مراعات کے باوجود پاکستان دنیا کا بڑا صنعتی ملک نہیں، یہی آئی ایم ایف کہتا ہے کہ جب ایسا نہیں ہے تو پھر یہ تفریق ختم کی جائے،حکومت کے پاس ریونیو زیادہ آئے گا تو ٹارگیٹڈ سبسڈی زیادہ دی جاسکے گی، آئی ایم ایف کے پروگرام سے نکل جائیں تو پھر ایک ہی بجٹ پیش ہوا کرے گا۔جمعہ کو چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر محمد اشفاق نے ضمنی فنانس بل پر نیوز بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ حکومت کو جی ایس ٹی چھوٹ واپس لینے کی سیاسی قیمت چکانا پڑے گی، آئی ایم ایف کا ہمیشہ سے مطالبہ رہا ہے کہ ریونیو بڑھائیں اور اصلاحات کریں، ماضی میں جب بھی آئی ایم ایف کا مطالبہ آتا ہم نئے ٹیکس لگا دیتے ہیں مگر پالیسی سطح کی تبدیلیوں پر کسی نے توجہ نہ دی کیونکہ یہ غیر مقبول فیصلے تھے، آئی ایم ایف کو ٹیکس ریونیو کے اعدادوشمار سے مطلب ہے۔چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ آئی ایم ایف زیادہ پالیسی سطح کی اصلاحات پر زور دیتا ہے، آئی ایم ایف کا مطالبہ تھا کہ تمام اشیاء پر 17 فیصد جی ایس ٹی لگائیں،

اگر کسی کو سہولت دینا ہے تو سبسڈی کے ذریعے دی جائے، آئی ایم ایف کا مطالبہ ٹیکس تفریق کو ختم کرنے کا تھا، ہمارا فوکس بھی ٹیکس تفریق و تضاد کو دور کرنے پر ہے، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ٹیکس کو اپنا ریوینیو اکٹھا کرنے تک رکھیں۔چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق احمد نے کہا کہ منی بجٹ کے ذریعے جو اصلاحات متعارف

کروائی ہیں وہ تاریخی ہیں، 200 سے زائد مالیت کے درآمدی موبائل فون پر 17 فیصد جی ایس ٹی لاگو کرنے کی تجویز ہے، پاکستان میں ٹیکسوں کی جتنی مراعات ہیں اس حساب سے پاکستان کو دینا سب سے بڑا صنعتی ملک ہونا چاہیے مگر مراعات کے باوجود پاکستان دنیا کا بڑا صنعتی ملک نہیں ہے، یہی آئی ایم ایف کہتا ہے کہ جب ایسا نہیں

ہے تو پھر یہ تفریق ختم کی جائے، جی ایس ٹی کی چھوٹ واپس لینا حکومت کا غیر مقبول فیصلہ ہے جس کی سیاسی قیمت چکانا پڑے گی۔چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ یہ فیصلے ملکی معیشت کیلئے اور ڈاکومنٹیشن کیلئے ضروری تھے، حکومت کے پاس ریونیو زیادہ آئے گا تو ٹارگیٹڈ سبسڈی زیادہ دی جاسکے گی، آئی ایم ایف کے پروگرام سے نکل جائیں تو پھر ایک ہی بجٹ پیش ہوا کرے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…