پیر کو یہاں مسلم لیگ (ن )کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں حکومت کا راستہ روکنے کے لیے سیاسی حکمت عملی پر غورکیا گیا۔اجلاس کی صدارت سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کی، اجلاس میں خواجہ آصف، مریم اورنگزیب، نثارچیمہ،طاہرہ اورنگزیب، شکیلہ لقمان، چوہدری حامد حمید زہرہ ودود فاطمہ، ریاض پیرزادہ اور مائزہ حمید سمیت دیگر رہنما شریک ہوئے۔
اجلاس میں منی بجٹ ، فنانس بل اور اسٹیٹ بینک کی خودمختاری سے متعلق امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، اس دوران حکومت کا راستہ روکنے کے لیے سیاسی حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا۔مسلم لیگ (ن )کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس کے بعد سابق وزیر اعظم شاہد خاقا ن عباسی نے مریم اور نگزیب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکومت جو منی بجٹ لا رہی ہے وہ مہنگائی کا سونامی لیکر آئے گا۔ انہوںنے کہاکہ منی بجٹ مہنگائی میں مزید اضافے کا سبب بنے گا۔ انہوںنے کہاکہ عوام مہنگائی سے پس رہے ہیں، یہ آئی ایم ایف کا منی بجٹ ہے اس کا پاکستانی عوام سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوںنے کہا کہ منی بجٹ کو بلڈوز کرنے کیلئے مکمل پلان تیار کر لیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ایک دو روز میںپارلیمنٹ میں منی بجٹ پیش کیا جائے گا پہلے چور دروازے سے لایا جا رہا تھا ،ہم متحدہ اپوزیشن منی بجٹ کو روکنے کی کوشش کریی ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستانی عوام نالائقی چوری کی متحمل نہیں ہو سکتی ،بل پر ووٹنگ اور نمبر کی بات ہوتی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن ترمیمی بل کے موقع پر مسلم لیگ (ن )کے تمام ارکان موجود تھے ،جن ارکان کے آپریشن اور سرجری ہو رہی وہ بھی ووٹ ڈالنے آئے تھے ،پوری کوشش ہو گی اس قانون سازی کو ناکام بنایا جائے۔ سابق وزیراعظم نے کہاکہ نواز شریف نے اس ملک کو ترقی دی آر موجودہ حکومت انہیں براجیکٹ پر تختیاں لگا رہی ہے،عمران خان کی تصویر پارلیمنٹ میں کلمے کے اوپر چسپاں کی گئی ، عمران خان کو آئین اور قانون کا کچھ پتا نہیں ہے ۔ انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ کا تصویر لگانے سے متعلق فیصلہ موجود ہے کہ کلمے کے اوپر تصویر نہیں لگانی ۔ انہوںنے کہاکہ نواز شریف کے صحت کارڈ کی تصویر کے اوپر عمران خان نے شور مچایا تھا لیکن آج کوئی پوچھنے والا نہیں۔