واشنگٹن(این این آئی)امریکا میں کورونا وائرس کی جنوبی افریقی قسم اومی کرون نے پنجے گاڑنا شروع کردیے اور نئے ویرینٹ سے پہلی ہلاکت بھی سامنے آئی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس میں کورونا کے نئے ویرینٹ اومی کرون سے پہلی ہلاکت
رپورٹ ہوئی اور مریض کے غیر ویکسین شدہ ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ امریکی سینٹر فار ڈیزز کنٹرول نے اومی کرون سے ہونے والی ہلاکت پر فوری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا ۔ اومی کرون سے ہلاک ہونے والے مریض کی عمر 50 سے 60 سال کے درمیان تھی اور وہ ویکسین نہ لگوانے کی وجہ سے کورونا کے باعث انتہائی پیچیدہ صحت کے مسائل سے دوچار تھا۔حکام کے مطابق گزشتہ ہفتے کورونا میں مبتلا ہونے والے 73 فیصد سے زائد افراد اومی کرون سے متاثر ہوئے۔دوسری جانب عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کے سربراہ ٹیڈ روس نے کہاہے کہ 2022 کورونا وائرس کی وبا کے خاتمے کا سال ہونا چاہیے۔میڈیارپورٹس کے مطابق جاری کیئے گئے ایک بیان میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کے سربراہ ٹیڈ روس نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے خاتمے کے لیے دنیا کو مل کر مشکل اقدامات کام کرنا چاہئیں۔ان کا کہنا تھا کہ بہتر ہو گا کہ ملکوں کو ہجوم سے بچنے کے لیے اپنے قومی دنوں کی تقریبات کو منسوخ کرنا چاہیے۔سربراہ عالمی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ لوگوں کا ہجوم اومی کرون کے تیزی سے پھیلنے کا سبب بنتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کا اومی کرون ویرینٹ ، ڈیلٹا ویرینٹ کی نسبت تیزی سے پھیلتا ہے۔ٹیڈ روس نے یہ بھی کہا کہ ویکسین شدہ افراد بھی اومی کرون سے متاثر ہو رہے ہیں، اومی کرون میں ویکسین کے خلاف مزاحمت زیادہ ہے۔