نئی دہلی (اے ایف پی)بھارت میں جنرل بپن راوت کی ہیلی کاپٹر میں ہلاکت پر سوشل میڈیا پر ’اشتعال انگیز ‘ پوسٹس کرنے پر8 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔حکام نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کو بتایا کہ ایک شخص کو ہیلی کاپٹر کے حادثے کے محض چند گھنٹوں کے اندر گرفتار کرلیا جس نے
انسٹاگرام پر کہا تھا کہ ’بپن راوت جہنم میں داخل ہونے سے پہلے ہی زندہ جل گیا تھا‘، جہنم کا لفظ مسلمان ہی استعمال کرتے ہیں۔ پولیس نے تصدیق کی کہ نوجوان کو ریاست راجستھان میں دو دیگر افراد کے ساتھ ’عوامی جذبات کو ٹھیس پہنچانے‘ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔علاوہ ازیں مقامی میڈیا کے مطابق حادثے کے بعد سے اب تک بھارت میں 5 دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا جاچکا ہے ۔مقبوضہ جموں میں بینک عملے کے ایک رکن کو اس الزام کے بعد کام سے معطل کر دیا گیا تھا کہ اس نے مسکراتے ہوئے ایموجی کے ساتھ بپن راوت کی موت کی فیس بک نیوز پوسٹ پر ردعمل ظاہر کیا تھا۔جنوبی ریاست کرناٹک میں بھی دو افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے جن سے تفتیش جاری ہے ،یہاں کے وزیر اعلیٰ بسواراج بومائی نے بھارتی فوجی کمانڈر کی توہین کرنے والے افراد کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں آزادی اظہار پر بڑھتی ہوئی پابندیوں پر سماجی حقوق کے گروپس نئی دہلی پر اپنے خدشات کا اظہار کرچکے ہیں۔