اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہاہے کہ اپوزیشن بھان متی کا کنبہ ہے، نفرت پر مبنی پالیسیاں نہیں چلتیں، 23 مارچ تک پی ڈی ایم رہ گئی تو لانگ مارچ کرلے گی، کووڈ کے بعد ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل کے سروے میں یہ بات حوصلہ افزاء ہے کہ پہلی مرتبہ کسی سیاسی حکومت پر کرپشن کا کوئی شائبہ نہیں،پاکستان میں ایک ایسا وزیراعظم موجود ہے جس پر اس کے مخالف بھی یقین رکھتے ہیں،
پاکستان کے لوگوں کو طویل عرصے بعد ایسی حکومت ملی ہے جس پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں، سیاسی حکومت پر اعتماد بحال ہو رہا ہے، 89 فیصد لوگوں نے کورونا میں حکومت کی کارکردگی اور اقدامات پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، دنیا میں بہت کم مثالیں موجود ہیں کہ کورونا وباء کے بعد کوئی ملک 5 فیصد پر ترقی کر رہا ہے، ہماری معاشی گروتھ کے اعداد و شمار آئی ایم ایف بھی تسلیم کر رہا ہے، ہم 5 فیصد گروتھ ریٹ سے بھی زیادہ پر جائیں گے،شناختی کارڈ ہی ہیلتھ کارڈ ہوگا، کسی بھی سرکاری ہسپتال میں علاج مفت ہوگا، 50 ہزار سے کم آمدن والے افراد کو آٹا، دال اور گھی پر 30 فیصد رعایت ملے گی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہاکہ کووڈ کے بعد ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل کے سروے میں یہ بات حوصلہ افزاء ہے کہ پہلی مرتبہ کسی سیاسی حکومت پر کرپشن کا کوئی شائبہ نہیں ہے، پاکستان میں ایک ایسا وزیراعظم موجود ہے جس پر اس کے مخالف بھی یقین رکھتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پاکستان کے لوگوں کو طویل عرصے بعد ایسی حکومت ملی ہے جس پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں، آج سیاسی حکومت پر اعتماد بحال ہو رہا ہے، 89 فیصد لوگوں نے کورونا میں حکومت کی کارکردگی اور اقدامات پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ دنیا میں بہت کم مثالیں موجود ہیں کہ کورونا وباء کے بعد کوئی ملک 5 فیصد پر ترقی کر رہا ہے۔
وفاقی و زیر نے کہاکہ ہماری معاشی گروتھ کے اعداد و شمار آئی ایم ایف بھی تسلیم کر رہا ہے، ہم 5 فیصد گروتھ ریٹ سے بھی زیادہ پر جائیں گے، زرعی شعبہ میں گزشتہ سال تقریباً 400 روپے کی آمدن ہوئی، کسانوں کو گندم کی گروتھ میں 188 ارب روپے، کپاس کی گروتھ میں 138 ارب روپے، چاول میں 46 ارب رپے اور مکئی میں 3
ارب روپے، گنے میں 96 ارب روپے کی اضافہ آمدن ہوئی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اضافی آمدن کی وجہ سے ٹریکٹرز، گاڑیاں، زرعی آلات، یوریا کھاد کی کھپت میں اضافہ ہوا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پاکستان میں یوریا کھاد کی قیمت 1700 روپے ہے، دنیا میں اس کی قیمت 10 ہزار روپے ہے، اگر ایک ٹرک کھاد بیرون ملک بھیجی
جائے تو 70 سے 80 لاکھ روپے فائدہ ہوگا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے سوشل پروٹیکشن پروگرام کا اعلان کیا، خیبر پختونخوا اور پنجاب کے ہر شہری کو 10 لاکھ روپے تک علاج کی سہولت میسر ہوگی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ یہ سہولت بلوچستان، آزاد کشمیر
اور گلگت بلتستان کے شہریوں کو بھی فراہم کی جائے گی، اس طرح کے پروگرام کی دنیا میں مثال نہیں ملتی، برطانیہ میں نیشنل ہیلتھ سروسز میں لوگوں کو علاج کی سہولت کے لئے پریمیم ادا کرنا پڑتا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ شناختی کارڈ ہی ہیلتھ کارڈ ہوگا، کسی بھی سرکاری ہسپتال میں علاج مفت ہوگا، 50 ہزار سے کم آمدن والے
افراد کو آٹا، دال اور گھی پر 30 فیصد رعایت ملے گی، ان لوگوں کو آٹا 2018ء کی قیمت کے مقابلے میں کم قیمت پر میسر ہوگا، سندھ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے سندھ کے عوام اس سہولت سے محروم ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ سندھ پر ایسی حکومت مسلط ہے جسے عوام سے کوئی سروکار نہیں، ماسوائے سندھ کے پورے
پاکستان کے شہریوں کو صحت کی مفت سہولت میسر ہوگی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ماسوائے سندھ کے پورے ملک میں آٹا 1100 روپے فی تھیلا مل رہا ہے، کراچی اور سندھ کے لوگوں کو 1446 روپے میں مل رہا ہے، ملک بھر میں چینی کی قیمت 90 روپے ہے، حیدر آباد اور سندھ میں 97 سے 100 روپے کے درمیان ہے۔ وفاقی وزیر نے
کہاکہ سندھ کے نمائندوں کو اپنے وزیراعلیٰ سے سوال پوچھنا چاہئے کہ وہ سندھ کے عوام سے کس بات کا انتقام لے رہے ہیں، سندھ حکومت کی پالیسیوں کا نقصان سندھ کے لوگوں کو ہو رہا ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، غریب لوگوں کو براہ راست امداد کی فراہمی عمران خان کا وڑن ہے، ہم ن لیگ کی طرح اورینج ٹرین اور بجلی کے
مہنگے منصوبے لگا کر معیشت کا بیڑہ غرق نہیں کر رہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج پاکستان کی سیاسی قیادت کی ساکھ میں اضافہ ہوا ہے، اپوزیشن بھان متی کا کنبہ ہے، نفرت پر مبنی پالیسیاں نہیں چلتیں، اپنا ایجنڈا لوگوں کے سامنے رکھنا پڑتا ہے، انہوں نے کہاکہ اپوزیشن ریت کی دیوار ہے، یہ کھڑے ہوتے ہیں اور گر جاتے ہیں، اپوزیشن تھکے ہوئے پہلوانوں کا ٹولہ ہے، 23 مارچ تک پی ڈی ایم رہ گئی تو لانگ مارچ کرلے گی۔