جمعہ‬‮ ، 21 فروری‬‮ 2025 

ملٹری لینڈ پر شادی ہال، سینما اور ہاؤسنگ سوسائٹیز بنا دیں، کیا یہ سب دفاع کیلئے ہے؟ چیف جسٹس گلزار احمد برہم

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)ملٹری لینڈ پر کمرشل سرگرمیوں سے متعلق اب تک کی سب سے بڑی ڈیولپمنٹ، سیکریٹری دفاع نے بڑا بیان دیتے ہوئے کہا کہ تینوں مسلح افواج کے سربراہان متفق ہیں، کمرشل سرگرمیاں نہیں ہونی چاہیں۔ سپریم کورٹ نے یہ بیان تینوں مسلح افواج کے سربراہان کے دستخط سے رپورٹ اور پالیسی پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ جمعہ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں بینچ نے ملٹری لینڈ پر کمرشل سرگرمیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت سیکرٹری دفاع عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے سیکریٹری صاحب یہ کیا ہورہا ہے سنیما اور رہائشی پروجیکٹس چلارہے ہیں آپ؟ سیکریٹری دفاغ نے کہا کہ مسلح افواج نے فیصلہ کیا ہے، کمرشل سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے جو کچھ ہوگیا ہے اس کا کیا ہوگا؟ یہ کیسے ٹھیک کریں گے؟ سیکریٹری دفاع نے کہا کہ جو کچھ ہو چکا، اسے ٹھیک کرنے کے لیے کچھ وقت درکار ہے، سپریم کورٹ کا ملٹری لینڈ پر جاری کمرشل سرگرمیوں سے متعلق پالیسی پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے بتایا جائے کمرشل سرگرمیاں ختم کرنے کی کیا پالیسی ہے۔ آپ اسلام آباد میں بیٹھتے ہیں یہاں بیٹھے ایک کرنل اور میجر کو کنٹرول نہیں کرسکتے۔ وہ اس علاقے کا کنگ بنا ہوا ہے۔ ہاؤسنگ سوسائٹیاں بن رہی ہیں کیا دفاعی مقاصد رہ گئے ہیں؟ بعض اوقات تو لگتا ہے عدالتی حکم کا مذاق اڑا رہے ہیں،عسکری فور دیکھیں بڑے بڑے اشتہار لگا دیئے۔ملٹری لینڈ پر شادی ہال، سینما اور ہاؤسنگ سوسائٹیز بنا دیں، کیا یہ سب دفاع کیلئے ہے؟ سارے عسکری ہاؤس نے سوسائٹیز ہیں کیا کررہے ہیں، یہ سب دفاعی مقاصد کیلئے استعمال ہورہی ہیں زمینیں؟ امبر علی بھائی نے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ مسلسل زمینوں کی حیثیت تبدیل کررہا ہے،

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے سیکریٹری دفاع صاحب یہ سن لیں اور تحریری بیان دیں، جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے پالیسی بتائیں ہمیں اور بتائیں زمین کی حیثیت تبدیلی کا کیا جواز ہے، سیکرٹری دفاع نے سپریم کورٹ میں بڑا بیان دے دیا۔ سیکریٹری دفاع نے کہا تینوں مسلح افواج کے سربراہان متفق ہیں، کمرشل سرگرمیاں

نہیں ہونی چاہیں، مجھے کہا گیا، عدالت کو یقین دہانی کرائیں، مزید کوئی کمرشل سرگرمی نہیں ہوگی، عدالت نے سیکرٹری دفاع کو یہی بیان تحریری جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ سپریم کورٹ نے تینوں مسلح افواج کے سربراہوں کے دستخط سے رپورٹ اور پالیسی پیش کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ عدالت نے سماعت 30 نومبر تک ملتوی کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…