جمعرات‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سپریم کورٹ میری تاحیات نااہلی کے فیصلے پر نظرثانی کرے ،جہانگیر ترین

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو میری تاحیات نااہلی پرضرورنظرثانی کرناچاہیے۔لودھراں میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا کہ اگرآپ کو سزا ملتی ہے تو اپیل کاحق انصاف کا بنیادی حصہ ہے، سپریم کورٹ تاحیات نااہلی کی سزا میں نظرثانی کرےتو اچھی

بات ہے۔جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ لوگ5 سال جیل کاٹ کر واپس آتے ہیں اور الیکشن لڑتےہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پندرہ 20 دن پہلےمعلوم تھا کہ ڈی اے پی اور کھاد غائب ہورہی ہے لیکن ایکشن نہیں ہوا۔دوسری جانب وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین کے کیسز میں منی ٹریل سے متعلق شواہد تلاش کررہی ہے تاہم ادارے نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ وزارت داخلہ سے دونوں رہنماؤں کا نام نو فلائی لسٹ میں شامل کرنے کی درخواست نہیں کریگی کیوں کہ اسے اس کی ضرورت محسوس نہیں ہورہی۔ میڈیارپورٹ کے مطابق جہانگیر ترین گزشتہ ہفتے سے لندن میں ہیں انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ ’طبی معائنے‘ اور دیگر مصروفیات کی وجہ سے لندن گئے۔جہانگیر ترین کو چینی اسکینڈل کے 3 مقدمات میں 5 ارب روپے کی منی لانڈرنگ اور دھوکا دہی کے الزامات کا سامنا ہے، ایف آئی اے نے ان کا اور ان کے بیٹے کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی کارروائی شروع

نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔اس ضمن میں سرکاری ذرائع نے بتایا کہ چونکہ والد اور بیٹے دونوں کے ایف آئی آر میں ذکر کردہ رقم (5 ارب روپے) سے زائد کے اثاثے موجود ہیں اس لیے ادارہ حکومت سے ان کا نام نو فلائی لسٹ میں شامل کرنے کی درخواست کی ضرورت محسوس نہیں کرتا۔ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے دونوں کی مشکوک ٹرانزیکشن کے سلسلے

میں منی ٹریل سے متعلق شواہد تلاش کررہا ہے، یہ شواہد ان (دونوں رہنماؤں) کے خلاف عدالت میں مقدمہ چلانے میں مددگار ثابت ہوں گے تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کے نام نو فلائی لسٹ میں شامل ہیں جنہیں ایف آئی اے کے شوگر اسکینڈل میں 25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ اور دھوکے

کے الزامات کا سامنا ہے۔پی ٹی آئی رہنماؤں کو کچھ ماہ قبل اس وقت بھی ریلیف ملا تھا جب ایف آئی اے شوگر اسکینڈل اور منی لانڈرنگ کے کیسز میں ان کے خلاف ’مجرمانہ شواہد‘ نہ ہونے پردونوں عدالتوں سے ان کی گرفتاری کی درخواست نہیں کی تھی۔کہا جارہا تھا کہ جہانگیر ترین کو ملنے والے ریلیف کی وجہ جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے 40 اراکین

اسمبلی کا دباؤ تھا جنہوں نے وزیراعظم عمران خان کو دھمکی دی تھی کہ اگر ان کے رہنما جہانگیر ترین کو ان کے مطابق جعلی کیسز میں انصاف نہیں دیا گیا تو وہ وفاق اور مرکز میں بجٹ کے لیے ووٹ نہیں دیں گے۔اس سے قبل پی ٹی آئی کے سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے وزیراعظم کی ہدایت پر ایف آئی اے کی تحقیقات کا ’تجزیہ‘ کیا تھا جس سے متعلق ترین گروپ کے ترجمان ایم این اے راجا ریاض نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں (جہانگیر ترین) کو ’کلین چٹ‘ دی تھی۔ترین گروپ نے وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر پر جہانگیر ترین کو نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا تھا۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…