ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے میچ میں بار بار سکرین پر دکھائی جانے والی یہ خاتون کون ہے؟

datetime 10  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ابو ظہبی (مانیٹرنگ، این این آئی) ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ نے فتح حاصل کرکے فائنل میں قدم رکھ دیا ہے، اس میچ کے دوران سیاہ لباس میں ملبوس ایک خاتون کو بار بار سکرین پر دکھایا گیا، اس خاتون کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ ڈیرل مچل کی والدہ تھیں اور انہوں نے نیوزی لینڈ کو بھرپور انداز میں سپورٹ کیا اور پورے میچ میں انتہائی تناؤ کا شکار نظر آئیں،

ڈیرل مچل نے آج انتہائی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور 72 پر ناٹ آؤٹ رہتے ہوئے اپنی ٹیم کو فائنل میں پہنچا دیا، وہ میچ کے مرد میدان ٹھہرے اس موقع پر انہوں نے اپنی والدہ کے بارے میں بتایا کہ وہ میچ دیکھنے کے لئے بہت لمبا سفر کرکے آئی ہیں۔واضح رہے کہ نیوزی لینڈ نے ڈیرل چل کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت انگلینڈ کو پہلے سیمی فائنل میں 5 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا،انگلینڈ نے مقررہ اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 166 رنز بنائے ہیں معین علی نے دو چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 51رنز کی اننگز کھیلی، جواب میں نیوزی لینڈ نے ایک اوور پہلے ہی 5 وکٹ کے نقصان پر مطلوبہ ہدف حاصل کرلیا،اوپنر ڈیرل مچل نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے 48 گیندوں پر 4 چھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے 73رنز کی اننگز کھیلی اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔ابوظبی میں کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ نے انگلینڈ کو بیٹنگ کی دعوت دی۔انگلینڈ کے اوپنرز جوز بٹلر اور جونی بیئراسٹو نے پراعتماد انداز میں اننگز کا آغاز کیا اور ابتدائی چار اوورز میں نیوزی لینڈ کو وکٹ سے محروم رکھا ہے۔دونوں اوپنرز نے ٹیم کو 37رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن پاور پلے کے آخری اوور میں کین ولیمسن کے شاندار کیچ نے بیئراسٹو کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔جوز بٹلر نے ڈیوڈ ملان کے ساتھ مل کر ٹیم کی نصف سنچری مکمل کرائی

لیکن اسی اسکور پر اش سودھی کی گیند پر بٹلر ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔بغلر نے پہلے ایک ریورس سوئپ مارا لیکن دوبارہ اسی کوشش میں وکٹ گنوا بیٹھے۔دو وکٹیں گرنے کے بعد ملان کا ساتھ دینے معین علی آئے اور دونوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے ٹیم کی سنچری مکمل کرائی۔دونوں کھلاڑیوں نے تیسری وکٹ کے لیے 63 رنز

کی شراکت قائم کی لیکن ٹم ساؤدھی کو چھکا مارنے کے بعد اگلی گیند پر دوبارہ اسی کوشش میں ملان 41 رنز بنانے کے بعد وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔لیام لیونگسٹن کو اختتامی اوورز میں جارحانہ بیٹنگ کے لیے میدان میں بھیجا گیا جنہوں نے 10 گیندوں پر 17 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ معین کے ساتھ 40رنز کی شراکت بھی قائم کیم

لیونگسٹن اننگز کے آخری اوور میں آؤٹ ہوئے۔انگلینڈ نے مقررہ اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 166 رنز بنائے ہیں معین علی نے دو چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 51رنز کی اننگز کھیلی۔نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹم ساؤدھی، ایڈم ملنے، اش سودھی اور جیمز نیشام نے ایک، ایک وکٹ لی۔نیوزی لینڈ کے اوپنر مارٹن گپٹل نے چوکا

لگا کر اننگز کا آغاز کیا لیکن ایک گیند بعد ہی کرس ووکس کی گیند پر معین علی کو کیچ دے بیٹھے۔ابھی نیوزی لینڈ کی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ ووکس نے ٹیم کو دوسری اور اہم ترین کامیابی دلاتے ہوئے حریف کپتان کین ولیمسن کو چلتا کردیا، عادل رشید نے ان کا کیچ لیا۔کپتان کے آؤٹ ہونے کے بعد کونوے اور ڈیرل مچل

نے اسکور 95 رنز تک پہنچایا مگر لیونگسٹن نے 46 رنز بنانے والے کونوے کی وکٹ حاصل کی۔گلین فلپس بھی 2 رنز بنا کر لیونگسٹون کا شکار بنے، اس وقت نیوزی لینڈ کا اسکور 107 رنز تھا۔اس مرحلے پر نیوزی لینڈ کو 4 اوورز میں فتح کے لیے 57 رنز درکار تھے جو ایک مشکل ہدف معلوم ہوتا تھا لیکن نیشام اور مچل نے ناممکن کو

ممکن کر دکھایا۔4 وکٹیں گرنے کے بعد وکٹ پر جیمز نیشام کی آمد ہوئی جنہوں نے کرس جورڈن کے ایک اوور میں دو چھکوں سمیت 23 رنز بٹورے اور اپنی ٹیم کو میچ میں واپس لے آئے۔نیشام اور مچل نے عادل رشید کے بھی ایک اوور میں دو چھکوں سمیت 14 رنز بنائے لیکن اسی اوور کی آخری گیند پر نیشام کی اننگز اختتام کو پہنچی۔تاہم

دوسرے اینڈ سے ڈیرل مچل نے جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور اپنی ٹیم کو ایک اوور قبل ہی فتح سے ہمکنار کرا دیا۔اوپنر ڈیرل مچل نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے 48 گیندوں پر 4 چھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے 73رنز کی اننگز کھیلی اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے، اس طرح نیوزی لینڈ نے ایک اوور پہلے ہی 5 وکٹ کے نقصان پر مطلوبہ ہدف حاصل کرلیا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…