لاہور (این این آئی )پنجاب پولیس میں سب انسپکٹرز کی حالیہ ترقی کے بعد آئی جی پنجاب نے اسسٹنٹ سب انسپکٹرز اور ہیڈ کانسٹیبلز کی ترقیوں کیلئے تفصیلات طلب کر لیں ۔ آئی جی پنجاب راؤ سردار علی نے صوبہ بھر میں سب انسپکٹرز کی ترقیوں کے بعد خالی نشستوں اور اسسٹنٹ سب انسپکٹرز اور ہیڈ کانسٹیبلز کی ترقیوں کے حوالے سے پندرہ یوم میں تفصیلات طلب کر لیں۔آئی جی
پنجاب کے حکم پر ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ ون پنجاب نے سی سی پی او لاہور اور فیصل آباد سمیت پنجاب بھر کے آر پی اوز کو مراسلہ بھجوا دیا۔ مراسلے کے مطابق 368 سب انسپکٹرز کی ترقیوں کے بعد صوبہ بھر میں سینکڑوں سیٹیں خالی ہیں۔ اس ضمن میں ہیڈ کانسٹیبل سے اسسٹنٹ سب انسپکٹر کے عہدے پر یکم جون سے 15 جون تک پروموشن بورڈ کا اجلاس متوقع ہے۔ اسی طرح اسسٹنٹ سب انسپکٹر سے سب انسپکٹر کے عہدے پر ترقی دینے کیلئے 15 مئی سے 31 مئی تک پروموشن بورڈ کا اجلاس متوقع ہے ۔
دوسری جانب آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے بے ضابطگیوں اور کرپشن پر تین ڈی ایس پیز کو نوکری سے برخاست کر دیا۔آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے سینٹرل پولیس آفس میں مختلف شکایات اور بے ضابطگیوں پر معطل کئے گئے 6ڈی ایس پیز سے وضاحت سنی۔تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد آئی جی پنجاب نے تین ڈی ایس پیز کو محکمہ سے برخاست کرنے کے احکامات جاری کئے۔ڈی ایس پی محمد اعجاز،فرخ سہیل سندھو اور امتیاز احمد کو نوکری سے برخاست کیا گیا،ڈی ایس پی آصف حنیف،
محمد اقبال اور امیر عباس کھیمتہ کے شوکاز نوٹسز کو داخل دفتر کیا گیا.آئی جی کا اردل روم میں کہنا تھا کہ اختیارات سے تجاوز اور کرپشن میں ملوث کالی بھیڑوں کی محکمہ پولیس میں کوئی گنجائش نہیں اور پہلے جزا پھر سزا کی پالیسی کے تحت افسران واہلکاروں کے محکمانہ احتساب کے عمل کو تیز کیاجا رہاہے اور نان پروفیشنلزم اورغفلت کے ذمہ داران کے خلاف بھی زیرو ٹالرینس کے تحت کاروائی جاری رہے گی۔